Social

عوام کی تکلیف اور غصہ جائز ہے لیکن احتجاج سے بل کم نہیں ہو سکتے۔ نگران وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) نگران وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ عوام کی تکلیف اور غصہ جائز ہے لیکن احتجاج سے بل کم نہیں ہو سکتے، بجلی میں اضافے کا ذمہ دار کون؟ اس بحث کے بغیر عوام کو ریلیف دیں گے، ملک میں پہلے ہی سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہے، تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر انتخابات کو منصفانہ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت نے 17 اگست کو حلف اٹھایا، عوام کو جو بل موصول ہوئے یہ جولائی کے بل ہیں، اس بحث میں نہیں جانا چاہتے کہ بجلی کے بلوں میں اضافے کا کون ذمہ دار ہے، ہمارا فوکس ہے کہ عوام کو کس طرح ریلیف دیا جائے، وزیراعظم نے بجلی کے بلوں میں اضافے کا نوٹس لیا ہے، ہم ذمہ دار آئینی نگران حکومت ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم اس مسئلے کا نوٹس نہ لیں، کل نگران وفاقی کابینہ کا اجلاس ہے جس میں اس مسئلے پر بات ہوگی، اس بات پر غور کیا جائے گا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے لوگوں کو کیا ریلیف دیا جا سکتا ہے، آج بھی وزیراعظم نے اس حوالے سے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس منعقد کیا، میڈیا کو بجلی کے بلوں میں اضافے کی وجوہات بھی لوگوں کو بتانی چاہئیں، ملک میں پہلے ہی سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہے، اس بحث میں نہیں جانا چاہتے کہ کون ذمہ دار ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر انتخابات کو یقینی، پرامن اور منصفانہ بنانا چاہتے ہیں، عوام کی تکلیف اور غصہ جائز ہے لیکن احتجاج سے ان کے بل کم تو نہیں ہو سکتے، پرامن احتجاج اور پرتشدد احتجاج کے فرق کو سمجھنا ہوگا، عوام ڈسکوز کے ملازمین پر تشدد کرنے کی بجائے اس مسئلے کے حل کی طرف آئیں، نگران وفاقی کابینہ فیصلہ کرے گی، امید ہے اس سے عوام کو ریلیف ملے گا، نگران حکومت کی مدت کا تعین الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائیٹ پر پورا نظام الاوقات جاری کیا ہے، الیکشن کمیشن نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت یہ نظام الاوقات جاری کیا، ہم الیکشن کمیشن کی دی گئی تاریخ پر پرامن، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کو یقینی بنانے میں الیکشن کمیشن کی مدد کریں گے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv