Social

سزا معطلی کے نتیجے میں ملزم پارٹی چیئرمین کی حیثیت سے بحال ہوگیا۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بابر اعوان کی گفتگو

اسلام آباد (نیوزڈیسک) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء بابر اعوان نے کہا ہے کہ سزا معطلی کے نتیجے میں ملزم پارٹی چیئرمین کی حیثیت سے بحال ہوگیا، نگران حکومت عدالتی فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائے، نگران حکومت کو ملک وقوم کو فی الفور الیکشن کی طرف لے کر جائے۔ انہوں نے توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا کہ سزا معطلی کے نتیجے میں ملزم پارٹی چیئرمین کی حیثیت سے بحال ہوگیا۔
سزا کا حکم معطل ہوگیا ہے، اس لئے عمران خان پی ٹی آئی کے چیئرمین تھے ، ہیں اور چیئرمین رہیں گے،سزا معطلی کے بعد نگران حکومت جو الیکشن کروانے آئی ہے، یہ ایسا کوئی گندا کھیل نہ کھیلے کہ ان کے اوپر اعتبار اٹھ جائے، نگران حکومت کو چاہیے کہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔
یہ طے ہوگیا کہ یہ کینگروکورٹ کا فیصلہ تھا جو معطل ہوگیا ہے۔

اب حکومت کو ملک وقوم کو فی الفور الیکشن کی طرف لے کر جائے۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کا 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، تحریری فیصلہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جاری کیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ کی سنائی گئی3سال قید ایک لاکھ جرمانے کی سزا معطل کی جاتی ہے، ٹرائل کورٹ نے الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کی شکایت پر سز اکا فیصلہ سنایا۔
سزا معطلی کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے قائم علی شاہ کیس کا بھی حوالہ دیا گیا۔ اس فیصلے میں سپریم کورٹ نے قراردیا کہ سزا دینا یا انکار کرنا اسلام آباد ہائیکورٹ کی صوابدیدہے، عدالت سمجھتی ہے کہ درخواستگزار سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا حق دار ہے، اس کیس میں دی گئی سزا کم دورانیئے کی ہے، سزا معطلی کی درخواست منظور کرکے 5 اگست کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جاتا ہے۔ درخواستگزار کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے پر ضمانت پر رہا کردیا جائے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv