
لاہور (نیوزڈیسک) عمران خان سے جیل میں ملاقات کی درخواست،لاہور ہائیکورٹ نے درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے وکیل کی جیل میں ملاقات کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سلمان صفدر ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عمران خان ایف آئی اے اسلام آباد کی تحویل میں ہیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے،عدالت کس طرح ہائیکورٹ کے معاملے میں مداخلت کر سکتی ہے؟۔ بہتر ہے آپ اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔ جبکہ رجسٹرار آفس لاہور ہائیکورٹ نے بھی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا تھا اور درخواست گزار کو اسلام آباد سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سائفر کیس میں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل میں ہیں۔ جبکہ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی،آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔ عمران خان کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا اور حاضری لگائی گئی،چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم بھی اٹک جیل میں موجود تھی۔
عدالت نے حاضری لگانے کے بعد عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی تھی۔ سماعت کے بعد جج ابو الحسنات ذوالقرنین اٹک جیل سے اسلام آباد چلے گئے۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کر دی تھی،تاہم عمران خان کی سائفر کیس میں گرفتاری ڈال دی گئی تھی۔
Comments