
اسلام آباد (نیوزڈیسک) بجلی کے بلوں میں ریلیف کا معاملہ حمتی شکل اختیار کرگیا۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق اکتوبر میں 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بلوں میں 3 ہزار روپے تک کمی ہوگی۔ نگراں حکومت کی عوامی ریلیف کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نگران حکومت کا بجلی کے بلوں میں ریلیف کا معاملہ حتمی شکل اختیار کر گیا ہے۔
300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بلوں میں 3 ہزار روپے جبکہ 60 ہزار سے 70 ہزار روپے تک بجلی کے بلوں والے صارفین کے بلوں میں 13 ہزار روپے تک کمی ہوگی۔ واضح رہے کہ بجلی کی اوور بلنگ پر جماعت اسلامی نے چاروں گورنر ہاؤسز پر دھرنے دے کر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کل پاکستان کے عوام اور تاجر برداری نے پرامن اور کامیاب ہڑتال کی، ہڑتال نے پیغام دیا ہے ان معاہدوں کو نہیں مانتے جو سابقہ حکومتوں نے کیے، ہمارے پڑوسی ممالک میں بجلی پاکستان سے سستی ہے، حکومت کا ارادہ ہے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ کرکے 90 روپے یونٹ کرے، بجلی کا بل آمدن سے زیادہ ہے، لوگ اپنی اشیا بیچ کر بل ادا کررہے ہیں، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے چاروں گورنر ہاؤسز پر دھرنے دے کر احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بجلی کے مسئلے کو نان ایشو قرار دیا، لگتا ہے وزیر اعظم بے خبر ہیں یا ہمارے نہیں آئی ایم ایف کے نگران ہیں، نگران وزیر اعظم آئی ایم ایف کے ترجمان بن گئے ہیں بیان سے عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہوئی، آپ نے ایک مہینے میں بجلی، پیٹرول، ڈیزل، ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، چینی 190 سے 200 روپے فی کلو میں مل رہی ہے، بنگلہ دیش بھارت اور افغانستان میں بجلی سستی ہے، بنگلہ دیش میں سو یونٹ استعمال کرنے والا 3.54 روپے اور چھ سو یونٹ استعمال کرنے والا 10.45 پیسے کے حساب سے بجلی کے بل دیتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ یہ نظام اور یہ کمپنی نہیں چلے گی جہاں چوری آپ کرتے ہیں اور بجلی کا بل میں ادا کروں، آپ کے گھوڑے اور کتے ائیرکنڈیشنرز کےمزے کریں اور میرا غریب خود کشی پر مجبور ہو، حکومت کےغلط فیصلوں کے خلاف احتجاج جاری ہے اور مافیا کو بے نقاب کرنے کے لیے جماعت اسلامی نے وائٹ پیپر لانے کا فیصلہ کیا ہے، اندھی گونگی اور بہری حکومت نے اپنے فیصلوں پر نظرثانی نہ کی، ہم تاجروں سے مشاورت کر کے لائحہ عمل طے کریں گے۔
Comments