
(نیوزڈیسک) جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں آج سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ چوہدری پرویز الہیٰ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں چوہدری شجاعت نے ہی پی ٹی آئی میں بھیجا۔ صحافی نے سوال کیا کہ پرویز الہی صاحب آپ اپنی پارٹی میں واپس کیوں نہیں جا رہے، جس کا جواب دیتے ہوئے پرویز الہی نے کہا کہ مجھے چوہدری شجاعت نے خود یہاں بھیجا ہے۔
صحافی نے پوچھا کہ چوہدری شجاعت پھر خود پی ٹی آئی میں کیونکہ نہیں آتے، جس کے جواب میں سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ چوہدری سالک کی وجہ سے نہیں آتے اس کو وزیر بننے کا شوق تھا۔ عدالت پیشی کے موقع پر صحافی نے چوہدری پرویز الہیٰ سے سوال کیا کہ چوہدری صاحب کوئی پریس کانفرنس کرنے کا ارادہ تو نہیں ہے؟۔
جس کا جواب دیتے ہوئے صدر پی ٹی آئی نے کہا بالکل نہیں۔
۔عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مجھے رات بھر تھانہ سی آئی اے میں رکھا گیا ہے، مجھ سے کسی نے کیا ملاقات کرنی، میں ہی کسی سے ملاقات نہیں کرناچاہتا،پرویز الٰہی نے کہا کہ آصف زرداری اور شریف برادران اپنا پیسہ لے آئیں تو ملک کے مالی حالات ٹھیک ہو جائیں۔خیال رہے کہ انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں آج پرویز الہیٰ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چوہدری پرویز الہیٰ کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے چوہدری پرویز الہیٰ کو دوبارہ 8 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے چوہدری پرویز الہیٰ کی فیملی سے ملاقات کی درخواست منظور کر لی۔
Comments