
کراچی (نیوزڈیسک) ڈالر کی سٹے بازی کیخلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈالر کی سٹے بازی کیخلاف کارروائیوں کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کروانے شروع کر دئیے۔ ذرائع کے مطابق بلیک مارکیٹ کیخلاف کارروائی تیز کرنے سے ڈالر مزید سستا ہو گا۔ ڈالر کی قدر بڑھنے کے باعث ایکسچینج کمپنیاں ڈالر ہولڈ کر رہی تھیں تاہم ڈالر مزید گرنے کے ڈر سے ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کے ذخائر کم کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے غیر قانونی اسمگلنگ کیخلاف بڑے اقدامات کا اعلان کیا۔ ڈالر کی اسمگلنگ،ذخیرہ اندوزی اور منظم جرائم کے کارٹلز کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا گیا۔ اسمگلرز،سہولت کاروں،سرکاری افسران اور سرپرستوں کی نشاندہی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجناس اور کرنسی کے کاروبار میں اہم پالیسی اصلاحات جاری ہیں،اہم پالیسی اصلاحات کے ذریعے اجناس اور کرنسی کے کاروبار کو تبدیل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق زمینی،سمندری اور ہوائی اڈوں پر نگرانی کے نظام کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے،سامان اور کرنسی کی غیر قانونی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔ جبکہ ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت روکنے کے لیے وفاقی حکومت نے ایکسچینج کمپنیز کے باہر سادہ لباس اہلکار تعینات کر دئیے۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکار ایکسچینج کمپنیز میں ڈالر کی خرید و فروخت والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی آئی۔مارکیٹ میں ڈالر وافر مقدار میں موجود ہے،بیچنے والے زیادہ اور خریدار کم ہیں۔ اس حوالے سے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے بتایا کہ ہم نے خود انتظامیہ سے درخواست کی کہ ایکسچینج کمپنیز کے باہر سادہ لباس میں اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔
Comments