Social

غیر ملکی کمپنی کی پاکستان میں 7 ارب ڈالرز سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار،،ریکوڈک سے تانبے کے بڑے ذخائر حاصل ہوسکتے ہیں، کمپنی کا اعلامیہ

لاہور (نیوزڈیسک) غیر ملکی کمپنی کی پاکستان میں 7 ارب ڈالرز سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار، بیرک گولڈ کمپنی کے مطابق پاکستان میں واحد سب سے بڑی نجی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ریکوڈک سے تانبے کے بڑے ذخائر حاصل ہوسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ریکوڈک مںصوبے پر کام کرنے والی غیر ملکی کمپنی بیرک گولڈ کی جانب سے پاکستان میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا گیاہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق بیرک گولڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک بسٹو نے کہا ہے کہ پاکستان میں 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا خواہش مند ہیں، ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ریکوڈک میں دنیا کے بڑے تانبے اور سونے ذخائر ہوسکتے ہیں، بیرک گولڈ پاکستان میں واحد سب سے بڑی نجی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، ریکوڈک سے تانبے کے بڑے ذخائر حاصل ہوسکتے ہیں،تانبے توانائی کی ٹرانسمیشن میں سب سے اہم ذریعہ ہے، ریکوڈک پر 2028 میں کان کنی کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا، ریکوڈک میں 50 فیصد حصہ حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کا ہے، ریکوڈک میں سعودی عرب کی حکومت بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔

دوسری جانب سندھ میں پچاس ٹریلین ڈالر سے زائد مالیت کے معدنی ذخائر موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ سندھ کے نگراں وزیر معدنیات و ذخائر میر خدا بخش مری کا کہنا ہے کہ سندھ کی زمین میں سلیکا سینڈ سمیت پچاس ٹریلین ڈالرز کے بے شمار معدنیات موجود ہیں جبکہ ملک محض ایک ٹریلین ڈالر کے لیے ترس رہا ہے۔ جبکہ پاکستان کی اہم منرل کمپنیوں کے سینئر افسران نے مائن اور منرل کے حوالے سے انقلابی اقدامات پر اظہار رائے کرتے ہوئے کہا ہے کہ معدنی سربراہی اجلاس تاریخی نوعیت کا ہوگا، اور معدنی ذخائر کے صحیح استعمال سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔
سی ای او پاکستان منرلز پرائیویٹ لمیٹڈ نے کہا کہ ریکوڈک پروجیکٹ دنیا کے سب سے بڑے سونے، تانبے کی کانوں میں سے ایک بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ پاکستان پیٹرولیم اور حکومتی اداروں کا مشترکہ منصوبہ ہے، ہمارا مقصد پاکستان کی معدنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv