
اسلام آباد (نیوزڈیسک) ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا انتخابات کی تاریخ کے اعلان کی بجائے مہینے کا تقرر باعثِ حیرت ہے، جنوری کی کوئی تاریخ 90 روزہ دستوری مدت سے باہر ہوگی، 90 روز میں الیکشن کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِسماعت ہے، پی ٹی آئی کو انتخابات سے باہر کرنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان تحریک انصاف نے ایکس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کے انعقاد پر اپنے ردِعمل میں کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخاب کے انعقاد کی تاریخ کے اعلان کی بجائے مہینے کا تقرر باعثِ حیرت ہے، دستور الیکشن کمیشن کو اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 روز کی مدتِ مقررہ میں انتخابات کے انعقاد کا پابند بناتا ہے، الیکشن کمیشن جنوری کی کسی بھی تاریخ کا تعیّن کرے وہ 90 روزہ دستوری مدت سے باہر ہوگی، نوّے روز میں انتخابات کے انعقاد کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِسماعت ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے معاملے کے حتمی فیصلے تک 90 روز سے باہر کسی بھی تاریخ کو قوم کیلئے قبول کرنا ممکن نہیں، الیکشن کمیشن صاف، شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کیلئے آئین کے تحت مطلوب ماحول قائم کرنے میں بھی ناکام ہے، پاکستان کے انتخابی عمل کی سب سے بڑی فریق سیاسی جماعت تحریک انصاف کو بدترین ریاستی جبر کا نشانہ بنا کر انتخاب کی دوڑ سے باہر کرنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ دستور کی منشاء کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ انتخاب ہی الیکشن کمیشن کے ذمے اور ملک و قوم کو بحرانوں سے نکالنے کی واحد سبیل ہے۔
Comments