
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف کو تاحیات نااہل کیا گیا یہ ناانصافی ہوئی ہے اس کا ازالہ کیا جائے، نوازشریف کو اپنی تجاویز بھرپور طریقے سے پیش کیں،مسلم لیگ ن کی کارکردگی سے متاثر نہیں ، وزارت عظمیٰ کا امیدوار کون گا یہ فیصلہ ن لیگ کو کرنا ہے۔ انہوں نے لندن میں قائد ن لیگ محمد نواز شریف سے ملاقات کی، جس میں ملک کی سیاسی معاشی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات کے بعد شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سے ملاقات میں ملکی مسائل اور تمام حالات پر بات ہوئی، میں نے اپنی تجاویز بھرپور طریقے سے پیش کیں،نوازشریف کو تاحیات نااہل کیا گیا اس بات کو درست کرنا ہوگا، نوازشریف کے ساتھ جو ناانصافی ہوئی اس کا ازالہ کیا جائے، اس سے بڑی کیا زیادتی ہوگی ایک وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ہٹا دیا جائے ، مسلم لیگ ن کی کارکردگی سے متاثر نہیں ہوں، وزارت عظمیٰ کا امیدوار کون گا یہ فیصلہ ن لیگ کو کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی پارٹی کی ضرورت بھی ہے اور گنجائش بھی موجود ہے، جب پارٹی بنے گی تو سب کے سامنے بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سمیت کسی سے کوئی شکوہ نہیں، 9مئی پاکستان کی تاریخ کا سانحہ ہے، 9مئی واقعات میں ملوث کرداروں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیئے، 9مئی واقعات میں ملوث کرداروں کے خلاف کاروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
سیاست انتقام کا نام نہیں ہوتا ، چیئرمین پی ٹی آئی نے قانون توڑا ہے تو کاروائی ہونی چاہیئے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ(ن)پنجاب کے صدر و سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو ایک سازش کے تحت پاکستان کے دفاع پر حملہ کیا گیا، اگر یہ لوگ اس میں کامیاب ہو جاتے تو اس کے تباہ کن اثرات ہوتے، اگر نئے پاکستان کا تجربہ نہ کیا جا تا تو 22 ۔
2021 میں سی پیک مکمل ہو چکا ہوتا،یہ تاثر بالکل بے بنیاد اور غلط ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے کوئی معاملات طے ہوئے ہیں،کوئی پلان بی نہیں ہے،نوازشریف 21 اکتوبر کو ضرور آئیں گے، نوازشریف کسی ڈیل سے گئے نہ واپس آرہے ہیں، ہم اشاروں پر یقین نہیں رکھتے، ہماری لیگل ٹیم کو کیس کے پیش نظر یقین ہے کہ نواز شریف کو ریلیف ملے گا،ایسے ریلیف بیسیوں لوگوں کو پہلے بھی ملے ہیں۔
Comments