Social

چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے خلاف سائفر کیس خارج کرنے کی استدعا کر دی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اپنے خلاف سائفر کیس خارج کرنے استدعا کر دی، درخواست میں مئوقف اپنایا گیا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ سیکشن 5 کا اطلاق نہ ہونے پر کیس خارج کیا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس خارج کرنے کی استدعا آرٹیکل 248 کے تحت استثنیٰ کی وجہ سے کی گئی۔ اے آروائی نیوز کے مطابق آرٹیکل 248 کے تحت استثنیٰ کی وجہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اپنے خلاف سائفر کیس خارج کرنے کی استدعا کردی ہے۔
عمران خان نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ سیکشن5 کا اطلاق نہ ہونے پر کیس خارج کیا جائے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا ہے، حکم نامے کے مطابق آرٹیکل 248 کے تحت سابق وزیراعظم کو استثنیٰ حاصل ہے، درخوست میں سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کی بھی استدعا کی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پرایف آئی اے کو 16 اکتوبر کیلیے نوٹس جاری کیا گیا، مقدمہ خارج کرنے اور ٹرائل روکنے کی درخواست پر سماعت 16 اکتوبر کو ہوگی۔ دوسری جانب الیکشن ایکٹ میں تاحیات نااہلی کے قانون کو ختم کرنے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مشکور حسین نامی شہری نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ۔
درخواست میں الیکشن کمیشن ،وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن ایکٹ میں ترمیم کر کے تاحیات نااہلی کی مدت کو ختم کر پانچ برس کردیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 62 ایف ون کی پہلے ہی تشریح کر چکی ہے۔ سپریم کورٹ کی تشریح کے بعد قانون میں ترمیم کرنا آئین کے آرٹیکل 175 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے اقدام کالعدم قرار دے۔دوسری جانب سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے متعلق فل کورٹ بینچ فیصلے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے قانون کو برقرار رکھا ہے۔سپریم کورٹ نے اس بات کا احاطہ کیا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔
اپیل معاملے پر سپریم کورٹ نے اپنا مختلف فیصلہ دیا ہے۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد نوازشریف کے معاملے پر یہ اپیل اتنی اہم نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد تاحال وہ معاملہ چیلنج نہیں ہوا اور وہ رائج الوقت ہے۔نوازشریف کی نااہلی سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے بعد ختم ہو گئی۔نااہلی سے متعلق الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد نوازشریف اب اہل ہیں۔
نوازشریف کی وطن واپسی پر نیب سے متعلق کیسزکو میرٹ پر دیکھا جائے گا۔ جب کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے سپریم کورٹ کے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے متعلق فل کورٹ بینچ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل کورٹ کے فیصلے سے پارلیمنٹ کی عزت اور تکریم میں اضافہ ہوا ہے۔ پارلیمان کی قانون سازی کو برقرار رکھنے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کی بالادستی کا فیصلہ ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv