
اسلام آباد (نیوزڈیسک) جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے ضمانت پر موجود ملزمان کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا ۔تفصیلات کے مطابق رہنما تحریک انصاف اسد قیصر ضمانت منسوخی کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا صوبائی حکومت کی اپیل پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے اسد قیصر و دیگر کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دئیے کہ ایسی ضمانت کا کیا مطلب ہے،چوری کے ملزم کو عدالت ضمانت دے تو باہر جاکر قتل کردے، کیا قتل کے بعد پولیس اس ملزم کو گرفتار نہ کرے؟ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ضمانت پر موجود ملزمان کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
سپریم کورٹ نے کے پی حکومت کی اپیلیں سماعت کیلئے منظور کر لیں ۔ سپریم کورٹ نے ضمانت منسوخی کیس میں اسد قیصر کو نوٹس جاری کر دیا ۔ پی ٹی آئی رہنمائوں رنگیز احمد، عاقب اللہ اور عطاء اللہ کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کے لئے صوبائی حکومت نے اپیل دائر کر رکھی ہے۔ اسد قیصر پر 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کا مقدمہ درج ہے۔
جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف صوابی میں درج اینٹی کرپشن کیس میں حفاظتی ضمانت منظور کرتے اینٹی کرپشن کو دس روز تک گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے اسد قیصر کو پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے شامل تفتیش ہونے اور متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا۔
Comments