
اسلام آباد(نیوزڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف 4 سال بعد پاکستان واپس آ گئے۔ نوازشریف کا طیارہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر لینڈ کرگیا۔ اسلام آباد ایئر ٹریفک کنٹرول نے میاں نواز شریف کے طیارے کو خوش آمدید کہا ۔ اے ٹی سی کی جانب سے طیارے کو لینڈنگ کے لیے گرین سگنل دیا۔نوازشریف نے ائیرپورٹ پر اپنی قانونی ٹیم سے ملاقات کی۔
نوازشریف نے اس موقع پر سینیٹر اسحاق ڈار سے بھی ملاقات کی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی امیگریشن کا عمل مکمل کر لیا گیا نواز شریف کے پاسپورٹ پر پاکستان داخلے کی مہر لگا دی گئی۔ نواز شریف نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواست پر دستخط کردیے ۔ نواز شریف کی قانونی ٹیم نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواست تیار کی تھی۔
جب کہ وزیراعظم کے ہمراہ سینیٹر عرفان صدیقی اور ناصر جنجوعہ سمیت دیگر رہنماء اور کارکن بھی موجود ہیں، مجموعی طور پر 148 مسافر اس خصوصی پرواز میں پاکستان آ رہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ قائد مسلم لیگ ن کو وطن واپس لانے والی پرواز کو ’امید پاکستان‘ کا نام دیا گیا ہے جو ایک گھنٹہ 22 منٹ تاخیر سے 10 بج کر 42 منٹ پر دبئی ائیرپورٹ سے روانہ ہوئی، دبئی سے اسلام آباد پرواز کا دورانیہ 3 گھنٹے 5 منٹ ہے، سابق وزیراعظم کے جہاز تقریباً دوپہر ڈیڑھ بجے اسلام آباد میں لینڈ کیا جس کے بعد اب وہ لاہور کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔
اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خصوصی انتظامات کیے تھے، صبح سویرے اسلام آباد ایئرپورٹ کے اسٹیٹ لاؤنج کی صفائی کی گئی تھی۔ مسلم لیگ ن کے رہنماء اسحاق ڈار نے پارٹی قائد نوازشریف کی جلسہ گاہ آنے سے متعلق پلان میں تبدیلی کی تردید کردی۔وزیر خزانہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک میڈیا چینل پر خبر ہے کہ میاں نواز شریف پہلے جاتی امرا جائیں گے اور بعد میں شام 7 بجے مینار پاکستانی پہنچیں گے، یہ خبر سچائی پر مبنی نہیں ہے، سابق وزیراعظم جلسہ کے شرکاء سے خطاب کیلئے پروگرام کے مطابق شام 5 بجے مینار پاکستان پہنچیں گئے-
Comments