
کراچی (نیوزڈیسک) سینئر پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی نے نواز شریف کی جانب سے آج کے جلسے میں انتخابات کا ذکر نہ کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فیصلہ ہو گیا ہے تو اعلان بھی کردیں، الیکشن کرانے کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو چاہیے تھا کہ الیکشن کی بات کرتے لیکن انہوں نےنہیں کی، نواز شریف کو یقین ہوتاکہ لوگ ان کو ووٹ دیں گے تو وہ الیکشن کی بات کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار سلیکشن نہیں ہوسکتی، ووٹرکی اکثریت نوجوانوں کی ہے، جلسہ بھرنا الگ بات ہے، ووٹ بھرنا الگ، اس بار ووٹ پر ڈاکا نہیں ڈلےگا، اگر اس بار ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا تو انارکی پھیلےگی، فیصلہ عوام کو ووٹ کے ذریعےکرنا ہے، ن لیگ نے اپنا بیانیہ تبدیل کرلیا ہے، اس ملک میں میوزیکل چیئر کھیلی جاتی ہے، ن لیگ کل گلہ نہ کرے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پنجاب کی انتظامیہ نے نواز شریف کی مدد کی، مسلم لیگ ن نے آج قانون کی دھجیاں بکھیریں، آج غالباً تاج پوشی ہو رہی تھی، نواز شریف آج اپنی سی وی پیش کر رہے تھے،کیا کسی سیاسی جماعت کو ٹرین کے ڈبوں پر اس طرح سے پینٹنگ کی اجازت ہے؟ ادھر پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضی نے نواز شریف کے جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا مینار پاکستان میں جلسہ مایوس کن رہا، لوگ جلسہ میں آئے نہیں بلکہ انھیں اکٹھا کیا گیا، نواز شریف کی تقریر لیڈر کی بجائے ایک قیدی کی ظاہر ہوئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کی تقریر میں الیکشن کا ذکر نہ سن کر افسوس ہوا، نواز شریف کا جلسہ 2007 میں بے نظیر بھٹو کامقابلہ نہیں کرسکتا، جلسے میں سرکاری ملازمین کو لانے کی روایت برقرار رہی، نواز شریف مہنگائی کا موازنہ اپنی بجائے بے نظیر بھٹودور کا کرتے تو عوام کو زیادہ کلیئر ہو جاتا۔
Comments