
لاہور (نیوزڈیسک) عوام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ریلیف سے محروم رہ گئے، حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے تیل کمپنیوں اور ڈیلرز کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر ایک بار پھر تیل کمپنیوں اور ڈیلرز کے مارجن بڑھا دئیے اور پیٹرولیم مصنوعات پر عوام کو ریلیف سے محروم رکھا،ڈیزل پر پانچ روہے فی لیٹر لیوی بڑھانے کے ساتھ ساتھ پچیس پیسے کا ایکسٹرا مارجن بھی عائد کر دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نگران حکومت نے عوام کی امیدوں پر ایک بار پھر پانی پھیر دیا۔ڈیزل پر 6روپے 44پیسے اور پیٹرول پر 3 روپے سے زائد کا ریلیف عوام کو نہیں دیا گیا گیا۔ڈیزل پر لیوی کی شرح میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ کر کے 60 روپے فی لیٹر جبکہ 25 پیسے کا ایسکٹرا مارجن بھی عائد کیا گیا ، ڈیزل پر ڈیلر مارجن 41 پیسے بڑھا کر8.64 روپے ہو گیا۔
پیٹرول پر او ایم سی مارجن میں 47 پیسے فی لیٹر اضافہ کرکی7.87 روپے کر دیا گیا ۔
پیٹرول پر ڈیلر مارجن بھی 41 پیسے فی لیٹر بڑھا دیا گیا، اب ڈیلر مارجن فی لیٹر8.64 روپے ہو گیا ہے ۔پیٹرول پر 60 روپے فی لیٹر لیوی برقراررکھی گئی ہے۔دستاویز کے مطابق ڈیزل پر بھی تیل کمپنیوں کا مارجن 47 پیسے کا اضافہ کیا گیا اورنئی شرح 8.12 روپے مقرر کر دی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزارت خزانہ نے پیٹرول، ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یکم نومبر سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی رد و بدل نہیں ہو گا اور آئندہ 15 دن کےلیے پیٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمت برقرار رہے گی۔ پیٹرول کی قیمت 283 روپے 38 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 303 روپے 18 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی۔ جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 82 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 211 روپے 3 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 3 روپے 40 پیسے فی لیٹر کی کمی کی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 189 روپے 46 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔
Comments