Social

جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل پر اعتراضات اٹھا دئیے

اسلام آباد(نیوزڈیسک) جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل پر اعتراضات اٹھا دئیے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے اعتراضات سپریم جوڈیشل کونسل میں جمع کرا دیئے گئے۔ جسٹس مظاہر نقوی نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق کی کونسل میں شمولیت پر اعتراض کر دیا۔ جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے جسٹس نعیم اختر افغان پر بھی اعتراض کیا گیا۔
جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل سے ریفرنس اور شواہد کی نقول بھی مانگ لیں۔اس سے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ کی زیرصدارت سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیاتھا۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کا آخری اجلاس 12جولائی 2021کو ہوا تھا، گزشتہ اجلاس کے بعد سے مزید شکایات موصول ہوئیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیرصدارت اجلاس کا ایجنڈا شکایات پر غور کرنا تھا ،اجلاس میں کل 29شکایات پر غور کیا گیا، 29 شکایات میں 19 شکایات کو خارج کردیا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ جسٹس مظاہر علی نقوی کو شوکاز جاری کرنے کی 3 ممبران نے حمایت کی۔ جسٹس مظاہر نقوی کو 14دن میں جواب جمع کرانے کا وقت دیا گیا ہے،شکایت کی نقول بھی جسٹس مظاہر علی نقوی کو فراہم کردی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ مظاہر علی اکبرنقوی کیخلاف 10شکایات درج کی گئیں ، کونسل نے 3، 2 کی اکثریت سے جسٹس مظاہر علی نقوی کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔
اس سے قبل خبر میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا۔ جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجاز الاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں شریک تھے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی اور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نعیم اختر افغان بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔رجسٹرار سپریم کورٹ اور اٹارنی جنرل پاکستان بھی سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں شریک تھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایت کے معاملے پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے اور ان سے 10 نومبر تک شوکاز نوٹس پر جواب طلب کیا گیا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv