
لاہور (نیوزڈیسک) صوبہ پنجاب میں بڑھتی ہوئی سموگ پر قابو پانے کے لیے مقامی ماہرین نے انتہائی کم بجٹ میں لاہور میں مصنوعی بارش کی آفر کردی۔ انگریزی روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق لاہور میں سموگ کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت نے مصنوعی بارش میں چین کی وسیع مہارت سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے 350 ملین روپے (35 کروڑ روپے) کا بجٹ رکھا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت مقامی ماہرین کے تجربے سے غیر مطمئن ہے جس کی وجہ سے چینی ماہرین کی شمولیت پر غور کر رہی ہے اور چینی ماہرین کی 15 سال کی مصنوعی بارش کے تجربے کے ساتھ ثابت شدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چین کے ماہرین کا اگلے ہفتے لاہور پہنچنے کا امکان ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ اس ہفتے کے شروع میں پنجاب کے چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان کی زیر صدارت مقامی ماہرین کا اجلاس بلایا گیا جہاں مقامی ماہرین نے صوبائی دارالحکومت میں مصنوعی بارش کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ روپے کی لاگت کا تخمینہ فراہم کیا تاہم اس ابتدائی میٹنگ کے دوران یہ دیکھا گیا کہ مقامی ماہرین کے پاس متعلقہ تجربے کی کمی ہے۔
کہا جارہا ہے کہ سموگ کی موجودہ صورتحال میں مصنوعی بارش کا منصوبہ پنجاب حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت نے مصنوعی بارش کے اقدام کے لیے تخمینہ لگائے گئے 350 ملین روپے کی سمری منظوری کے لیے محکمہ خزانہ کو بھجوا دی ہے، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی سفارش کے بعد اب اس سمری کی منظوری کا انتظار ہے۔ اسی حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت ایک اجلاس بھی ہوا جس میں لاہور میں مصنوعی بارش برسانے، سموگ ریڈکشن ٹاور کی تنصیب کے منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں تحفظ ماحولیات، زراعت، خزانہ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، وفاقی اور عسکری اداروں کے حکام نے شرکت کی، اس موقع پر مصنوعی بارش برسانے کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ورکنگ گروپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ورکنگ گروپ وفاقی و صوبائی محکموں اور ریسرچ سے وابستہ اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔
Comments