Social

سپریم کورٹ کو ’’اعلیٰ عدلیہ‘‘ لکھنے سے روک دیا، آئین پاکستان کے مطابق صرف سپریم کورٹ کہا جائے، چیف جسٹس

اسلام آباد (نیوزڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سپریم کورٹ کو اعلیٰ عدلیہ لکھنے سے روک دیا۔ منگل کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ضمانت کے ایک کیس کے دوران وکیل کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کہنے پر برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کو اعلیٰ عدلیہ نہ کہنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فیصلہ بھی لکھوا دیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آئین میں سپریم کورٹ کیلئے اعلیٰ عدلیہ کا لفظ نہیں لکھا گیا، آئین پاکستان کے مطابق صرف سپریم کورٹ کہا جائے۔یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کیلئے ’’صاحب‘‘ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ صاحب کا لفظ آزاد قوم کی عکاسی نہیں کرتا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چند ماہ قبل اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ساتھ ’’معزز‘‘ کا لفظ لکھنا بھی درست نہیں۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv