Social

سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر 12 دسمبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک) سربراہ تحریک انصاف اور وائس چیئر مین پی ٹی آئی و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی۔سماعت کے دوران سربراہ پی ٹی آئی عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ آفیشیل سیکریٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔
گزشتہ سماعت پر میڈیا نمائندگان اور عوام کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ پی ٹی آئی چیرمین کی اہلیہ بشری بی بی،بہنیں اور شاہ محمود کی فیملی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی تھی ۔

آج میڈیا کے 6 نمائندگان کو عدالتی کارروائی دیکھنے کی اجازت دی گئی۔سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر 12 دسمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

عدالت نے ملزمان کو چالان کی نقول تقسیم کر دیں، اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔گزشتہ طویل سماعت کے دوران وزارت قانون نے نوٹیفکیشن آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں جمع کرا دیا تھا۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں خصوصی عدالت نےعمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 4 دسمبر کو نقول تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا پبلک اور میڈیا عدالتی کارروائی کے دوران موجود تھا، سی آر پی سی کی سیکشن 352 پر مکمل عمل درآمد کیا گیا۔
تحریری حکم نامہ میں کہا گیا سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا کی موجودگی میں بولنے کی اجازت دی گئی، سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو میڈیا اور پبلک کی موجودگی میں کافی وقت دیا گیا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی حاضری کے لئے کیس مقرر تھا۔حکم نامہ میں کہا گیا آرٹیکل 10 اے کی سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر دلائل بھی ہونے تھے، وکیل سکندر ذوالقرنین سلیم کی عدم موجودگی کی وجہ سے دلائل نہیں ہو سکے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv