
لاہور (نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ رکشوں اور چنگ چی کے معاملات کو درست کرےتوسموگ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ چنگ چی کو ماحول دوست بنانے اور خصوصی این اوسی دینے پر کام ہورہاہے۔ سیل کردہ کیفوں کی انتظامیہ کی جانب سے سیلیں توڑنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے کہا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والےکیفے سیل کرکے انتظامیہ کو اندر کردیاجائے۔ عدالت کا مقصد کاروبار بند کرنا نہیں۔ دس بجے کی پابندی کا بیان حلفی جمع کرانے والے کیفے کھول دئیے جائیں۔ ایل ڈی کےقانونی مشیر صاحبزادہ مظفر نے عدالتی احکامات پرعمل درآمد کی رپورٹ عدالت پیش کی بیان حلفی کے بغیر انڈسٹری یونٹس کو ڈی سیل نہ کیا جائے۔
محکمہ ماحولیات نے کہا کہ آلودگی پھلانے والے 114 انڈسٹری یونٹس سیل کیے 114 میں سے 37 انڈسٹری ایونٹس ڈی سیل ہوچکے ہیں۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ محکمہ پی ڈی ایم اے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ محکمہ ماحولیات فصلوں کی باقیات جات جلانے سے روکنے کے لیے اقدامات کررہا ہے آئندہ سال فصلوں کی باقیات جلانے کا ایشو نہیں کمی آئے گی۔
14 ہزار کسانوں کے ساتھ رابطے میں ہیں پی ڈی ایم اے۔خیال رہے کہ شہر میں سموگ کا راج بدستور برقرار ہے ۔دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہورکا دوسرا نمبر رہا۔تفصیلات کے مطابق موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی سموگ نے ڈیرے ڈال لیے ہیں، لاہور میں گذشتہ ہفتوں میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے سموگ کی مقدار انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گئی۔
حالیہ ڈیٹا کے مطابق رواں ماہ لاہور شہر متعدد بار دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر رہا تاہم جمعرات کے روز دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہورکا دوسرا نمبر رہا۔شہرکا مجموعی ایئرکوالٹی انڈیکس 230ریکارڈ کیا گیا ، انتظامیہ کی جانب سے شہریوں سے غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کی اپیل کی گئی ہے۔شہر میں سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے،درجہ حرارت 9 ڈگری سنٹی گریڈ اور ہوا میں نمی کا تناسب 95 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سموگ کے انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور نزلہ، کھانسی، گلا خراب، سانس کی تکلیف اور آنکھوں میں جلن وہ ظاہری علامات ہیں جو سموگ کے باعث ہر عمر کے شخص کو بری طرح متاثر کرتی ہیں جبکہ سموگ انسانی صحت کو ایسے نقصانات بھی پہنچاتی ہے جو بظاہر فوری طور پر نظر تو نہیں آتے لیکن وہ کسی بھی شخص کو موذی مرض میں مبتلا کر سکتے ہیں، جیسا کہ پھیپڑوں کا خراب ہونا یا کینسر جیسا موذی مرض۔
Comments