
اہور(نیوزڈیسک) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہےکہ جو ماحول دیکھ رہے ہیں یہ ماحول میثاق جمہوریت پر دستخط کئے تو دس سال تک اطمینان رہا۔جاوید لطیف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال پی پی پی اور پانچ سال ن لیگ نے حکومت کی مگر تیسری جماعت پیدا کرنے والے کا شوق رکھنے والوں نے جو سوچ لائے اس نے قوم و معاشرہ کی بربادی کردی، تیسری جماعت کو کرسی پر بٹھایا تو چار سال پاکستانی کلچر و معاشرے انتظامی ڈھانچوں کی بربادی کی،وہ چیزیں نظر آنا شروع ہوگئی جس کی وجہ سے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ ہم دو وقت کی روٹی کھانا چاہتے ہیں، ان کے اللوں تلوں سے روٹی چھین لی جائے تو پوچھ سکتا ہوں بربادی کیوں ہوئی، نو مئی کا فعل پاکستان میں بسنے والوں کو بتانا ہوگا یہ جرم تھا تو سات ماہ میں مٹی کیوں ڈالی جارہی، فیصلے کیوں نہیں آ رہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ فارن فنڈنگ جہاں سے ہوئی سہولت کاروں کے ڈانڈے وہیں ملتے ہیں۔
اس وقت کے سہولت کار چکوال سے شروع ہوکر بندیال سے ثاقب نثار تک سب اکٹھے ہورہے ہیں ۔منصوبہ بندی و ماحول بنا رہے الیکشن کو متنازعہ بنایاجائے، یہ لوگ منصوبہ کرچکے ہیں نو مئی کا واقعہ دوبارہ کروایا جائے، چکوال کے صاحب کہاں جاتے اور کہاں آتے ہیں، ملکی ادارے مذاق بن کر رہ جائیں گے پتہ لگائیں کیا ہو رہا ہے، جاوید لطیف نے کہا میثاق جمہوریت سے جمہوریت مضبوط ہوئی۔
استحکام آیا تیسری قوت کو بنانے سے معاشرہ تباہ ہوا ،اس کی تپش ہم محسوس کررہے ہیں، ہم راکھ کا ڈھیر بن رہے ہیں، وہ شعلہ بھڑکا رہے ہیں۔جن کا نو مئی اور فارن فنڈنگ ثابت شدہ ہے اگر کوئی ایکشن ہوتا تو سہولت کاروں کو جرات نہ ہوتی، نو مئی کا واقعہ نہ ہوتا، اربوں روپے کہاں خرچ کیاجارہا ہے، ذہن سازی دوبارہ کی جا رہی ہے۔ سانحہ نو مئی کے تانے بانے جہاں ملتے ہیں، سہولت کار تھے یا ریٹائرڈ ہوگئے لیکن پالیسی بنانے والوں کو سزا نہیں مل رہی ، آپ کہتے مقبول ہیں ہمیں لیول پلینگ فیلڈ نہیں مل رہی ، چاہتے ہیں خدانخواستہ یہی راستہ ہر کوئی مقبولیت کا اپنائے۔
اگر یہ معصوم نظر آتے ہیں تو محب وطن اور باغیوں کی تعداد کا پتہ چل جائے گا۔پکی عمر کی مرغیاں کھانے والے کو کیوں ننگا نہیں کیاجاتا۔ جہاں جہاں سے فارن فنڈنگ ہوئی وہ ممالک سے اب بھی فنڈنگ جاری ہے، تانے بانے انہی منصوبہ بندی سے ملتے ہیں۔جو آگ بھڑکائی گئی اس کی تپش پی ٹی آئی والے محسوس کررہے ہیں یہ سیاسی ورکر کی سوچ نہیں ہے۔ دیکھنا ہے یہاں تک لایا کون۔ انہوں نے مزیدکہا کہ جو خاندان یا فیملیوں سے تین لوگ ورکر ہیں یا کام کرتے تو انہیں نظر انداز نہیں کیاجا سکتا ہے، کسی طورپر بھی پارٹی کے ورکر اور حقیقی نظریاتی ساتھی کو نظر انداز نہیں ہونے دیں گے، پنجاب میں بہت سی خواہش لے کر پھر رہے ہیں۔
Comments