
کراچی(نیوزڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی جانب سے اعلان کردہ نان فائلرز کے بجلی کنکشنز اور موبائل سمیں بند کرنے کی تاریخ آگئی ہے۔ایف بی آر کے چیئرمین امجد زبیر ٹوانہ کے مطابق موبائل فون سمز بلاک کرنے اور نان فائلرز کے یوٹیلٹی کنکشن منقطع کرنے کا عمل جنوری 2024 میں شروع ہو جائے گا۔خصوصی بات چیت کرتے ہوئے زمجد زبیر نے بتایا کہ کنکشن کاٹنے اور موبائل سمیں بلاک کرنے کی مشق جنوری 2024 میں نافذ ہو جائے گی۔
ایف بی آر ایک عام آرڈر جاری کرے گا جس میں ان نان فائلرز کے نام ہوں گے جن کے بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کردیئے جائیں گے۔نان فائلرز کو نوٹس جاری ہونے کے بعد نام جاری کرنا قانونی تقاضا ہے۔اس کے بعد بجلی/گیس کے کنکشن منقطع کرنے اور سموں کو بلاک کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔
ایف بی آر کو بجلی کے بل نہ رکھنے والے نان فائلرز کے خلاف کارروائی کا چیلنج درپیش ہوگا۔
ایسے معاملات بھی ہیں جہاں کوئی شخص نان فائلر یا ٹیکس ڈیفالٹر ہے، لیکن بجلی کا کنکشن اس کے والد یا خاندان کے کسی اور فرد کے نام پر ہے۔ٹیکس مشینری کسی ایسے شخص کا بجلی کا کنکشن منقطع کرنے کے لیے سخت محنت کرے گی جو دراصل نان فائلر ہے۔حکام کو ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کی جاری مشق کے تحت 1.5 ملین نئے فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی امید ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر کی کارکردگی میں بڑی رکاوٹ محدود وسائل ہیں۔ وافر وسائل کی دستیابی کے بعد ایف بی آر کے ریونیو کی وصولی میں مزید اضافہ ہوگا۔امجد زبیر ٹوانہ نے کہا کہ ایف بی آر زیر جائزہ مدت کے دوران 4,475 بلین روپے تک پہنچنے کے لیے پراعتماد ہے۔ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ 2023-24 کی دوسری ششماہی (جنوری تا جون)میں محصولات کی وصولی کی رفتار بڑھے گی۔
گزشتہ مالی سال کے دوران، ایف بی آر نے 2022-23 کی پہلی ششماہی کے دوران کل کلیکشن کا 45 فیصد اکٹھا کیا۔ایف بی آر کو دسمبر 2023 کے دوران 975 ارب روپے کا ہندسہ عبور کرنے کا یقین ہے۔ دسمبر کا ہدف 967 ارب روپے تھا۔ ایف بی آر دسمبر کے مہینے کے ساتھ ساتھ جولائی تا دسمبر 2023-24 کے دونوں اہداف حاصل کرے گا۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو دی جانے والی سہولت اس حقیقت سے عیاں ہے کہ جولائی تا دسمبر (2023-24) کے دوران کل ریفنڈز 230 ارب روپے رہے جو کہ 2022-23 کے اسی عرصے کے دوران 177 ارب روپے کے مقابلے میں 53 ارب روپے اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔
پچھلے مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے 2023-24 کی پہلی ششماہی کے دوران ریفنڈز کی ادائیگی میں 30 فیصد کا بڑا اضافہ ہوا ہے۔امجد زبیر ٹوانہ نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کی شرائط میں سے ایک ہے کہ ریفنڈز کی رقم جمع ہونے یا اسٹاک سے بچنے کے لیے مخصوص حد کے اندر ادا کی جائے۔ ہم نے 2023-24 کے پہلے چھ مہینوں کے دوران آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ رقم کی واپسی کی ادائیگیوں کی بینچ مارک حد کو پورا کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی ٹیکس دہندگان کی آمدنی کے تناسب کی بنیاد پر کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فاسٹ موونگ کنزیومر گڈز کے سیکٹر میں ڈیجیٹل انوائسنگ کا پائلٹ پراجیکٹ جنوری 2024 میں شروع کیا جائے گا۔ تمام امپورٹرز، مینوفیکچررز، ہول سیلرز/ڈیلرز/ڈسٹری بیوٹرز اور تیزی سے چلنے والے کنزیومر گڈز کے تھوک فروش کم خوردہ فروش ایف بی آر کے الیکٹرانک سیلز ٹیکس (ای-ایس ٹی) انضمام کے نظام کے تحت کام کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر نے انسداد بے نامی ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کے ممبران کی تقرری کے لیے سمری وفاقی کابینہ کو بھجوا دی ہے۔ توقع ہے کہ کابینہ آئندہ اجلاس میں سمری پر غور کرے گی۔
Comments