
اسلام آباد (نیوزڈیسک) ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان آن لائن میں کہا گیا ہے کہ یہ افراد متعدد مسلح ڈکیتیوں میں ملوث پائے گئے۔ اس ویب سائٹ پر زیادہ تفصیلات بتائے بغیر کہا گیا ہے کہ یہ پانچوں افراد تہران کے مغرب میں واقع البورز صوبے اور متعدد دیگر علاقوں سے مویشی اور تعمیرانی سامان چرانے میں بھی ملوث تھے۔
البورز صوبے کے چیف جسٹس حسین الفضلی ہریکندی کے مطابق، پانچوں مجرمان کو سنائی گئی موت کی سزا پر آج صبح عمل درآمد کر دیا گیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ چین کے بعد ایران سزائے موت دینے والے ممالک میں سب سے آگے ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں پھانسی لگا کر سزائے موت پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
ناروے میں قائم ایران ہیومن رائٹس گروپ نے نومبر میں کہا تھا کہ سن 2023 میں ایران میں سات سو افراد کو پھانسی دی گئی، جو گزشتہ آٹھ برسوں کی سب سے بڑی تعداد تھی۔
گزشتہ جمعے کو ایران نے چار افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں پھانسی دی تھی، اس سے چند روز قبل ایک اور شخص کو بھی ایسے ہی الزامات کے تحت موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
Comments