
لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی نشان واپس لینے کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لینے کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی، پی ٹی آئی کے مقامی رہنما عمر آفتاب ڈھلوں نے اس حوالے سے درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی تھی، جس پر سماعت کے بعد جسٹس جواد حسن نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی اور لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سے انتخابی نشان بلا واپس لینے کے خلاف درخواست خارج کردی۔
ادھر پشاور ہائی کورٹ نے بھی پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کر دیا ہے، پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے بلے کے نشان کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست منظور کرلی اور اس حوالے سے محفوظ فیصلہ سنایا، جس میں عدالت نے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ برقرار رکھا اور الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ بحال کر دیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے بلے کا نشان واپس لینے کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کسی جماعت سے انتخابی نشان واپس لینا پارٹی تحلیل کر دینے کے مترادف ہے، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ہم سپریم کورٹ جائیں گے، آپ بلا لیں گے تو دنیا آپ کے الیکشن کو کبھی نہیں مانے گی، اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے، سپریم کورٹ بلا بحال نہیں کرتی تو ہر امیدوار آزاد الیکشن لڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد رکھ رہے ہیں، غلط فہمی ہے کہ الیکشن کمیشن کو نہیں سنا گیا، بلے کا نشان واپس لینےسے انتخابات پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔
Comments