
لاہور(نیوزڈیسک) پنجاب حکومت نے کل سے نرسری اور پلے گروپ کے بچوں کے لیے 7 روز کی تعطیلات کا اعلان کر دیا۔ پنجاب بھر میں یکم جنوری سے نمونیا سے 36 بچے جاں بحق ہو گئے۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے نمونیا کیسز کے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بچے ماسک استعمال کریں اور ہاتھ دھوئیں۔
انہوں نے کہا کہ دس میں سے 8 بچے نمونیا کا شکار ہو رہے ہیں۔نمونیا کیسز میں اضافے کے بعد حکومت نے 31 جنوری تک صبح کے وقت اسکول اسمبلی پر پابندی عائد کردی۔جب کہ رواں ماہ بچوں کے امتحانات بھی ملتوی کر دئیے۔نگران وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ جس بچے کو نمونیا ہے اسے سکول آنے سے روکا جائے۔علاوہ ازیں سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر نمونیا بچاؤ مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے سانس انفیکشن،انفلوئنزا اور نمونیہ کی ادویات کی ٹیسٹنگ کا بھی فیصلہ کرلیا،فیصلہ ان بیماریوں میں اضافے کے باعث کیاگیا۔وزیرصحت پنجاب ڈاکٹرجمال ناصر کے مطابق سردیوں میں چیسٹ انفیکشن،نمونیہ، کھانسی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے،اس سے متعلق تمام ادویات چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ ادویات کی ڈیمانڈ بڑھنے پرکوالٹی خراب ہونے کا شبہ ہے۔
خیال رہے کہ لاہور میں خشک سردی کی وجہ سے جہاں نمونیا تیزی سے پھیل رہا ہے وہیں ویکسین بھی شہریوں کو دستیاب نہیں ہے۔اس صورتحال پر میڈیکل اسٹورز مالکان کا کہنا ہے کہ لوگ نمونیا ویکسین لینے آرہے ہیں لیکن اسکی سپلائی نہیں آرہی جس کی وجہ سے اس کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔ ادھر صدر فارماسیسٹ لیگل فورم نورمہر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نمونیا کا سیزن ہے اور فارما والے اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔نورمہر نے مزید بتایا کہ میڈیکل اسٹورز نمونیا ویکسین بلیک میں بیچ رہے ہیں جب کہ ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان) نمونیا ویکسین کی قیمت نہیں بڑھارہا تو مینو فیکچررز نے سپلائی روک دی ہے۔
Comments