
اسلام آباد (نیوزڈیسک) چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور پی ٹی آئی وکیل لطیف کھوسہ ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آ گئے،چیف جسٹس اور لطیف کھوسہ کا مکالمہ ملازمت سے متعلق کیس کے دوران ہوا۔ لطیف کھوسہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ نااہلی کیخلاف درخواست مقرر کرنے کی استدعا کی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لطیف کھوسہ صاحب آپ باہر جاکر الزامات لگاتے ہیں۔
ایک طرف آپ عدلیہ پر اعتبار نہیں کرتے دوسری طرف ریلیف بھی مانگتے ہیں۔ جلد سماعت کی درخواست دائر کر دیں،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ قانون کے مطابق جو ریلیف ہوگا وہ دیں گے۔اد رہے کہ 6 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے خلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد کردی تھی۔
مذکورہ ریفرنس گزشتہ برس پی ڈی ایم کے اراکین اسمبلی نے دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے اپنے پاس رکھے تحائف اور ان کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کی تفصیلات شیئر نہیں کیں۔
گزشتہ برس 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف دائر کردہ توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا تھا۔ گزشتہ برس اگست میں سابق حکمران اتحاد کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 (ون) (ایف) کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
Comments