
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سینئر سول جج قدرت اللہ نے عدت کے دوران نکاح کےکیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کر دی۔منگل کو سماعت کے دوران فرد جرم سینئر سول جج قدرت اللہ نے پڑھ کر سنائی،فرد جرم کے وقت بانی پی ٹی آئی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی غیر موجودگی پر اظہاربرہمی کیا۔
وکلاء صفائی نے بشریٰ بی بی کی درخواست استثنیٰ منظورکرنےکی استدعا کی جسے عدالت نے خارج کردیا۔عدالت کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو آج طلب کیا گیاتھا وہ کس کی اجازت سے کمرہ عدالت سے چلی گئیں؟ عدالت نے جیل انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پتہ کریں بشریٰ بی بی جیل میں کب داخل ہوئیں اور وہ باہرکب گئیں۔جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی 11:30 پر داخل ہوئیں اور 1:45 پر چلی گئیں۔
بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ بشریٰ بی بی کی طبیعت خراب ہے ہسپتال چلی گئی ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ کل ہم نے بشریٰ بی بی کے وارنٹ آرڈر لکھے، آپ کی درخواست پرجاری نہیں کئے، آپ باربارمیڈیکل رپورٹ پیش کرکے استثنیٰ مانگ رہے ہیں۔بشریٰ بی بی کی میڈیکل رپورٹ پر پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے اعتراض اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں کسی ٹریٹمنٹ کا کوئی ذکر نہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ استثنیٰ اس کا مانگا جاتا ہے جو عدالت میں موجود نہ ہو، عدالت نے ملزمہ کو طلب کیا تھا وہ کس کی اجازت سے عدالت چھوڑ کرگئیں۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں روسٹرم پر بلالیا ۔وکلا سےمشاورت کے بعد بانی پی ٹی آئی نے چارج شیٹ پر دستخط کردیئے۔
Comments