
اسلام آباد (نیوزڈیسک) عدت نکاح کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدت میں نکاح کے کیس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے روک دیا۔ بانی چیرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے دوران نکاح عدت کیس کی سماعت ہوئی،سینئر سول جج قدرت اللہ نے درخواست پت سماعت کی۔مدعی مقدمہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی اور مفتی سعید بھی اڈیالہ جیل میں موجود تھے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر خاور مانیکا کو نوٹس جاری کر دیا ۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے بشری بی بی سے عدت میں نکاح کے کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست کی فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا ئی تھی۔
واضح رہے کہ2جنوری 2024 ءکو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر غیر شرعی نکاح کیس میں فرد جرم عائد کرنے کیلئے 10 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی۔
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 15جنوری کو غیر شرعی نکاح کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔16جنوری کو غیر شرعی نکاح کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کر دی گئی تھی جبکہ 10جنوری اور بعدازاں 11 جنوری کو بھی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائد نہ ہوسکی تھی جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کردی تھی۔
25 نومبرکو اسلام آباد کے سول جج قدرت کی عدالت میں پیش ہو کر بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف دوران عدت نکاح و ناجائز تعلقات کا کیس دائر کیا تھا، درخواست سیکشن 494/34، B-496 و دیگر دفعات کے تحت دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ میراتعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے، بشریٰ بی بی سے شادی 1989 میں ہوئی تھی، جو اس وقت پر پرسکون اور اچھی طرح چلتی رہی جب تک عمران خان نے بشریٰ بی بی کی ہمشیرہ کے ذریعے اسلام آباد دھرنے کے دوران مداخلت نہیں کی۔
Comments