
اسلام آباد (نیوزڈیسک) 9 مئی واقعات کے مقدمات کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی۔اڈیالہ جیل میں 9 مئی مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز آصف نے کی،عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے 6 فروری کی تاریخ مقرر کی، عدالت نے بانی چیئرمین اور شاہ محمود قریشی کو مقدمات کی نقول فراہم کر دیں۔
عمران خان نے دورانِ سماعت جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے میری غیر قانونی گرفتاری کی گئی، مجھے انصاف دینے کے بجائے میرے خلاف انتقامی مقدمات درج کر دیئے گئے، بانی چیئرمین کے خلاف 12،شاہ محمود قریشی کے خلاف 6مقدمات درج ہیں۔واضح رہے کہ عمران خان نے 12 اور شاہ محمود قریشی نے 6 مقدمات میں درخواستِ ضمانت دائر کر رکھی ہے جبکہ شیخ رشید نے ایک مقدمے میں بعدازگرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹائون میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن)کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا ، اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھااس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلا گھیرا میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماوں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
Comments