Social

سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک مسترد کرنے کے معاملے میں اہم پیش رفت

اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک مسترد کرنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور عارف علوی کی جانب سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کر دی گئیں۔سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ آئندہ ہفتہ نظر ثانی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ 07 اپریل 2022ء کو سنایا تھا۔5 رکنی ججز نے متفقہ فیصلے میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیرآئینی اور کالعدم قرار دے دیا تھا۔سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس پر ازخود نوٹس اور متعدد فریقین کی درخواستوں پر مسلسل پانچویں روز بھی سماعت کی، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل بھی بینچ میں شامل تھے۔

سماعت کے بعد لارجر بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا، فیصلہ سنانے سے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطاء بندیال نے چیف ایکشن کمشنر کو انتخابات اور حلقہ بندیوں کے بارے جاننے کیلئے طلب کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کریں گے کہ الیکشن کرانے کی صلاحیت سے آگاہ کریں، چیف جسٹس سپریم کورٹ نے الیکشن کمشنر استفسار کیا کہ بتائیں کہ الیکشن کمیشن کی گنجائش ہے کہ وہ الیکشن کرا سکے؟جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر وقت الیکشن کرانے کیلئے تیار ہے، لیکن ابھی حلقہ بندیاں باقی ہیں، وزیراعظم کو اس حوالے سے 16خطوط لکھے ہیں کہ مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ہوں گی، حلقہ بندیوں پر کام شروع کردیا تھا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پورے ملک کی حلقہ بندیاں کرنی ہیں یا کچھ علاقوں کی؟ جس پر الیکشن کمشنر نے کہا کہ پورے ملک کی حلقہ بندیاں ہونی ہیں، 6سے 7مہینے الیکشن کیلئے چاہیے ہیں۔ بعد ازاں تقریباً ساڑھے 8 بجے سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ سنایا، فیصلے میں 5 رکنی لارجر بنچ نے قومی اسمبلی کو بحال کردیا تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv