
لاہور (نیوزڈیسک) سابق خاتون اول بشری بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا معاملہ،لاہور ہائیکورٹ کے 2رکنی بنچ نے اپیل عدم پیروی پر مسترد کر دی ۔جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس وحید خان پر مشتمل بنچ نے آفاق ایڈووکیٹ کی انٹرا کورٹ اپیل جس میں بشری بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کیا گیا تھاپر سماعت کی۔
عدالت کے تین بار طلب کرنے کے باوجود اپیل کنندہ پیش نہ ہوا ۔درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی، بشری بی بی، خاور مانیکا سمیت حکومت پنجاب، الیکشن کمیشن ودیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں موقف اپنایا گیاکہ قانون کے مطابق طلاق یونین کونسل میں رجسٹرڈ ہونے کے بعد موثر ہوتی ہے۔طلاق کی دستاویزات متعلقہ یو سی جمع ہونے کے بعد عدت کا دورانیہ شروع ہوتا ہے۔
خاور مانیکا اور بشری بی بی کی طلاق میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔خاور مانیکا نے ٹی وی پروگرام میں عدت پوری نہ ہونے کا انکشاف کیا۔درخواست میں یہ استدعا کی گئی کہ عدالت خاور مانیکا کو وضاحت کیلئے طلب کرے اورعدالت حکومت پنجاب سے یونین کونسل کا ریکارڈ طلب کرے۔واضح رہے کہ خاور مانیکا اور بشری بی بی کے طلاق کی دستاویزات کا ریکارڈ لینے کے معاملے پرسنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی،انٹرا کورٹ اپیل میں محمدآفاق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایاتھاکہ سنگل بینچ نے طلاق کے ریکارڈ کیلئے دائر درخواست کو سنے بغیر خارج کردیا ،سنگل بینچ نے میرٹ کی بنیاد پر درخواست پر سماعت نہیں کی ،عدالت سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
قبل ازیں لاہورہائیکورٹ نے سابق خاتون اول بشری بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی تھی۔ بشری بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے جسٹس علی باقر نجفی نے افاق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب غلام سرور پیش ہوئے تھے۔ درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی، بشری بی بی، خاور مانیکا کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں حکومت پنجاب، الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو بھی فریق بنایا گیا تھا
Comments