
اسلام آباد(نیوزڈیسک) توشہ خانہ تحائف کیس سے متعلق احتساب عدالت اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔تحریری فیصلہ 23 صفحات پر مشتمل ہے ۔احتساب عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہی، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو چودہ سال قید کا حکم دیا جاتا ہے۔
جیل میں گزارا ہوا وقت سزا میں شامل تصور ہوگا، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے وزیراعظم آفس کا غلط استعمال کرتے ہوئے 1573.72 ملین کا مالی فائدہ حاصل کیا، دونوں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مرتکب پائے گئے، فراڈ کے ذریعے پبلک پراپرٹی کو حاصل کیا گیا، سیٹ کی مالیت پرائیویٹ لگوائے تخمینہ سے کہیں زیادہ تھی۔
ادھر اڈیالہ جیل میں بشریٰ بی بی نے پہلی بار صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسان خود گرفتاری کیلئے جیل آگیا ہو اور کیا ہوسکتا ہے؟میرے گھر کو سب جیل بنادیا گیا وہ کوئی ہوٹل تو نہیں، ہم بزدل نہیں سچے لوگ ہیں زندگی میں غلط کام نہیں کیا۔
ہمارا ایمان مضبوط ہے اور ایمان کی وجہ سے یہاں کھڑے ہیں، مجھے بتایاگیا کہ مجھے اسمبلی ریسٹ ہاؤس لے کر جا رہے ہیں۔ مذاکرات کیلئے میری طرف بہت سے لوگ بھیجے گئے، یہاں پہنچتی تھی تو بھول جاتی تھی کہ خان صاحب کو کیا پیغام دینا ہے؟ مجھے لگ رہا ہے کہ یہ سب مجھے ذلیل کرنے کی پلاننگ ہے۔ مجھ سے رابطے کیلئے حلف لئے گئے کہا زندگی موت کی بات ہے، مجھ سے ان ڈائریکٹ رابطے کئے گئے کمزور خاتون نہیں۔اپنی شرمندگی چھپانے کیلئے مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا، بانی پی ٹی آئی اور جماعت کو ڈی مورلائز کرنے کیلئے سب کچھ کیا گیا۔ مجھے ڈیل کے تحت بنی گالہ بھیجا گیا، ڈیل کینسل کرلیں اور جیل میں رکھ لیں۔قرآن پاک میں منافق اور شیطان سے اللہ نے نفرت فرمائی ہے۔
Comments