راولپنڈی(نیوزڈیسک) بانی پی ٹی آئی عمران خان کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے صحافیوں سے متعلق بیان پر ناراضگی کا اظہار، علی امین گنڈاپور خطابت کے جوش میں زیادہ ہی بول گئے، میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ جس دباو اور پریشرمیں صحافی رپورٹنگ کررہے ہیں یہ جہاد ہے،راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور کے بیان پر بانی پی ٹی آئی سے احتجاج کیا جس پر عمران خان نے علی امین گنڈاپور کی صحافیوں کے بارے میں گفتگو کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا ۔
میں علی امین گنڈا پور کی گفتگو کی تائید نہیں کرتا۔صحافی اس وقت اپنے قلم سے جہاد کررہے ہیں ۔
قبل ازیں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 190 ملین پاونڈ ریفرنس میں درخواست بریت مسترد کردی تھی۔ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں کی۔ عدالت نے وکلا صفائی کو کل نیب تفتیشی افسر پر جرح کرنے کا حکم بھی دے دیا تھا۔
سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ پہلے ہی مرکزی ریفرنس کے ساتھ منسلک ہے۔احتساب عدالت نے 190 ملین پاونڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بریت کی درخواست مستردکردی۔واضح رہے کہ دو روز قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میں علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑا ہوں، علی امین کے بیان پر معافی مانگنے والا بزدل ہے اسے پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے وہ پارٹی چھوڑ دے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے اور میں علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑا ہوں۔انہوں نے کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور کے بیان پر معافی مانگنے والا بزدل ہے اسے پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے وہ پارٹی چھوڑ دے۔ پہلے ہی بلوچستان اپ کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔
Comments