Social

لاہور میں 6 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ، کئی پابندیاں لگ گئیں ،نوٹی فکیشن جاری

لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث لاہور میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں پنجاب حکومت نے 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، اس دوران دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ پابندی کا اطلاق منگل 8 اکتوبر تک ہوگا، شہر میں امن و امان کے قیام، شہریوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، کیوں کہ عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، اس لیے دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدلیہ کی آزادی اور جمہوریت کیلئے ہم دو اکتوبر کو میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور میں بھرپور احتجاج کریں گے، پانچ اکتوبر کو لاہور میں مینار پاکستان پر بھی احتجاج کریں گے، اسلام آباد کیلئے علی امین گنڈاپور کو چار اکتوبر بروز جمعہ ڈی چوک میں احتجا ج کی کال دینے کا پیغام دیا ۔

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کی کال کے بعد میانوالی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی، پنجاب حکومت نے میانوالی کے داخلی راستوں سرگودھا موڑ، مظفرگڑھ ملتان روڈ، لاہور روڈ کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیااور رینجرز کی 2 کمپنیاں بھی تعینات کی گئی تھیں، میانوالی کے علاوہ بہاولپور، فیصل آباد سمیت مختلف شہروں میں کنٹینرز لگاکر اہم شاہراہیں بند کردی گئی ہیں جہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، موٹر وے ایم فور انٹرچینج کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا۔
اسی طرح پنجاب حکومت نے فیصل آباد، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، میانوالی، چنیوٹ اورجھنگ میں دفعہ 144 نافذ کی ، جن اضلاع میں دفعہ 144لگائی گئی وہاں ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنوں، جلسوں اور مظاہروں سمیت احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ، بہاولپور میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پاکستان تحریک انصاف کے 100 سے زائد کارکنوں پرمقدمہ درج کرنے کے بعد کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv