Social

آج ہرصورت ڈی چوک جائیں گے، تشدد کرنے والے خود ذمہ دار ہونگے، علی امین گنڈاپور

پشاور(نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپورکا کہنا ہے کہ آج ہرصورت ڈی چوک جائیں گے،تشد کرنے والے ذمہ دار ہونگے، ابھی تک کسی نے احتجاج ملتوی کرنے کیلئے رابطہ نہیں کیا، میرا اختیار بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پاس ہے وہ جو حکم دیں گے اس پرعمل کروں گا،جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ اکیلا بھی رہ گیا، تب بھی ڈی چوک جاوں گا۔
ہمارا پر امن احتجاج ہے، تشدد کیا گیا تو ذمہ دار تشدد کرنے والے خود ہوں گے۔ہم پرامن ہیں لیکن احتجاج کیلئے ہماری تیاری مکمل ہے۔اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈا پور کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں پشاور اور خیبر کے پارٹی عہدیداروں، اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔

اجلاس میں ہر صورت ڈی چوک پہنچنے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ راستے میں کئی راتیں رکنا بھی پڑیں تو رکا جائے گا۔

کھانے پینے کی اشیا، کپڑے، ماسک اور شیلنگ سے بچنے کیلئے سامان بھی موجود ہوگا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا ہ کے قافلے کے ہمراہ موٹروے اور راستوں سے کنیٹنرز ہٹانے کی مشینری بھی ساتھ ہوگی اور ہر رکاوٹ کو عبور کرتے ہوئے ڈی چوک جایا جائیگا۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے روانہ ہوں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ڈی چوک احتجاج کیلئے مخصوص اور تربیت یافتہ دستہ قافلوں سے پہلے جائے گا۔ راستے کلیئر کرنے کیلئے بھاری مشینری قافلوں سے آگے ہوگی۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈاپور کی جانب سے قافلوں کو اسلام آباد کے راستے بند ہونے کے باوجود ہر صورت ڈی چوک تک پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈی چوک احتجاج کیلئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا 11 بجے پشاور سے روانہ ہوں گے اور 12 بجے صوابی میں کارکنوں سے خطاب کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاتھا کسی صورت بھی اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر کل کوئی اسلام آباد آئےگا تو پھر ہم سے شکوہ نہ کرے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی دھاوا بولے گا تو اسے کوئی نرمی یا رعایت نہیں دی جائےگی۔ پولیس نے پوری تیاری کر رکھی تھی۔
سکیورٹی انتظامات میں کوئی نرمی نہیں کی جائےگی۔ پیراملٹری فورسز ، رینجرز ، آرمی کو طلب کرلیا ہے۔تحریک انصاف کی قیادت کو احتجاج کی کال پر نظرثانی کرنی چاہیے۔کل تک کا وقت ہے ۔ انہیں سوچنا چاہیے۔وفاقی وزیر داخلہ کا مزیدکہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بطورپاکستانی آپ سیاست کریں لیکن 17 تاریخ تک خیال کریں۔
مولانا فضل الرحمان نے بھی احتجاج کو مو¿خر کرنےکا کہا ہے۔ کئی سال بعد اس طرح سربراہان مملکت کا پاکستان آنا ایک اعزاز کی بات ہے۔ سیاسی ورکرز اور عام شہری کل احتجاج سے پہلے دس بار سوچیں۔کل کا دن ملک کے لئے اہم ہے۔محسن نقوی کا مزیدکہنا تھا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم آچکے ہیںاس کے بعد سعودی وفد آرہا ہے اور وزیراعظم چین آرہے ہیں ایسے میں کل کے احتجاج کی کال دے دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی پاکستان کی جماعت ہے باہر کی جماعت نہیں۔کوئی ہیڈ آف سٹیٹ یہاں ہو اور آپ اسلام آباد پر دھاوا بولنے کا بولیں۔ یہ مناسب نہیں۔ ہم نے ہر طریقے سے اپنے تمام تر انتظامات کرنے ہیں۔ نرمی یا کوئی اور دوسری سوچ کسی صورت نہیں ہوگی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv