Social

اسلام آباد انتظامیہ نے خیبرپختونخواہ ہاؤس سیل کر دیا

اسلام آباد (نیوزڈیسک) اسلام آباد انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت میں قائم خیبرپختونخواہ ہاؤس کو سیل کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں سی ڈی اے نے خیبرپختونخواہ ہاؤس کے متعدد بلاک سیل کردیئے، سپیشل مجسٹریٹ سردار محمد آصف سیل کیے، اس مقصد کے لیے اسپیشل مجسٹریٹ، اسسٹنٹ کمشنر اور سی ڈی اے ٹیم خیبرپختونخواہ ہاؤس پہنچی۔
سی ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈنگ رولز کی خلاف ورزی پر خیبرپختونخواہ ہاؤس کے متعدد بلاک سیل کیے گئے کیوں کہ کے پی کے ہاؤس اسلام آباد کی لیز 2006ء میں ختم ہو چکی تھی، خیبرپختونخواہ ہاؤس کی لیز ختم ہونے پر سی ڈی اے نے انتظامیہ کو متعدد مراسلے بھیجے، جن میں سے آخری مراسلہ رواں سال تین مئی کو بھیجا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ کے پی ہاؤس کی تجدید کروائی جائے مگر کے پی ہاؤس انتظامیہ نے کوئی توجہ نہ دی، متعدد نوٹسز کے باوجود تجدید نہیں کرائی گئی اس لیے عمارت سیل کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخواہ ہاؤس اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع ہے جس نے اس وقت توجہ حاصل کی جب تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاج کے اعلان کے بعد علی امین گنڈاپور خیبرپختونخواہ ہاؤس پہنچے تاہم کچھ ہی دیر بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی اسی مقام پر دیکھی گئی جس کے بعد پہلے اُن کی گرفتاری کا دعویٰ کرنے کے بعد تحریک انصاف نے بیان دیا کہ علی امین گنڈاپور کو خیبر پختونخوا ہاؤس میں حبس بے جا میں رکھا گیا ہے، تاہم وزیر داخلہ محسن نقوی نے اِن خبروں کی تردید کی اور کہا کہ گنڈاپور کسی ریاستی ادارے کی تحویل میں نہیں بلکہ اپنی مرضی سے خیبر پختونخواہ ہاؤس سے بھاگ گئے تھے جس کے شواہد بھی موجود ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ اتوار کی رات علی امین گنڈاپور کی مبینہ گمشدگی کے خلاف خیبرپختونخواہ اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب ہوا جہاں اراکین اسمبلی کی جانب سے دھواں دار تقاریر سے واضح ہوا کہ بیشتر ممبران اسمبلی کو بھی اِس بات کا علم نہیں تھا کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ کہاں ہیں، اسی دوران اچانک علی امین گنڈا پور اسمبلی میں داخل ہوئے جہاں اُن کو دیکھتے ہی اراکین نے نعرے بلند کیے اور وزیراعلیٰ ہاتھ ہلا کر اُن نعروں کا جواب دیتے دکھائی دیئے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv