اسلام آباد(نیوزڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ کیا ایس ایچ او کی ڈیڑھ لاکھ تنخواہ میں پوش ایریا میں گھربن سکتاہے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھانہ کھنہ کی حدود سے لاپتہ 4 بھائیوں کی عدم بازیابی کے کیس میں ایس ایس پی راولپنڈی اور اسلام آباد کو پیش رفت رپورٹ کے ساتھ طلب کر لیا،اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی دارالحکومت کے تھانہ کھنہ کی حدود سے لاپتہ 4 بھائیوں کی بازیابی کے کیس کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار لاپتہ شہریوں کی والدہ کی جانب سے مفید خان ایڈووکیٹ اور اسلام آباد و راولپنڈی پولیس کے حکام پیش ہوئے۔لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کی درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے جنوری میں اٹھایا جس پر عدالت نے ایس ایس پی راولپنڈی اور ایس ایس ایس پی اسلام آباد کو جمعرات کے روز ذاتی حیثیت میں ہائیکورٹ طلب کرلیا۔
عدالت نے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے بھی مغویوں سے متعلق 10 اکتوبر کو رپورٹ طلب کر لی۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے اسلام آباد کے تھانہ کھنہ کی حدود سے اٹھایا اور اب پولیس حکّام کہتے ہیں کہ ہم نے نہیں اٹھایا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ اب تک مغوی کیوں بازیاب نہیں ہوئے؟ دونوں ایس ایس پیز جمعرات کو آگاہ کریں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ دونوں ایس ایس پیز پیش رفت رپورٹ کے ساتھ پیش ہوں ورنہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے۔چیف جسٹس عامر فاروق نے پولیس افسر سے استفسار کیا کہ ایس ایچ او کی کتنی تنخواہ ہوتی ہے؟۔پولیس افسر نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ روپے ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ کیا ڈیڑھ لاکھ روپے میں ایف سکس اور ایف سیون میں گھر بن سکتا ہے، جس پر افسر نے کہا کہ نہیں مائی لارڈ ناممکن ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ پھر وہاں گھر کیسے بن رہے ہیں کیا فرشتے دے رہے ہیں پیسے ایس پی راولپنڈی کیوں نہیں آئے کہاں ہیں، جس پر پولیس افسر نے جواب دیا کہ وہ راستے میں ہیں آرہے ہیں، راستے بند ہیں۔چیف جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا وہ ہمیشہ راستے میں ہی رہیں گے، اس ایس ایس پی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دوں، ان سے کہیں کہ آئندہ عدالت میں پیش ہوں، ایسا تاثر جا رہا ہے کہ جیسے پولیس ملی ہوئی ہے، بتائیں کہ مغوی کہاں ہیں۔ بعدازاںعدالت نے ایس ایس پی راولپنڈی اور اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔
Comments