اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی آئینی عدالتوں کے قیام کے اپنے مطالبے سے دستبردار ہوگئیں، حکومتی اتحادی جماعتوں اور جے یو آئی (ف)میں آئینی بینچ کی تشکیل پر اتفاق ہوگیا، سربراہ جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمان حتمی مسودہ پی ٹی آئی کے ساتھ شیئر کریں گے،حکومت اور جے یو آئی کا مشترکہ مسودے پر پی ٹی آئی سے مشاورت کا فیصلہ، مجوزہ26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر پارلیمنٹ کی خصوصی اجلاس چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ،پیپلزپارٹی کی رہنماءشیری رحمان ،فاروق ایچ نائیک،جمعیت علماءاسلام (ف) کے نمائندے ،پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹرگوہر اور عمر ایوب سمیت دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی ۔
ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتوں اور جے یو آئی میں آئینی عدالت کے قیام کی 26ویں آئینی ترمیم ڈراپ کرنے اور آئینی بینچ کی تشکیل پر اتفاق ہوگیا۔پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے تمام مسودے پیش کر دیئے گئے۔وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے حکومتی مسودے پر کمیٹی ارکان کو بریفنگ دی۔وزیرقانون نے مسودے پر شق وار ارکان کو اعتماد میں لیا۔
حکومت، پیپلزپارٹی، جے یو آئی(ف)، اے این پی کے مسودے ٹیبل پر رکھ دیئے گئے۔تحریک انصاف کی جانب سے آج بھی کوئی مجوزہ مسودہ نہیں لایا جا سکا۔خصوصی کمیٹی کو تمام مسودوں کو یکجا کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ بعدازاں پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا جو کل نماز جمعہ کے بعد دوبارہ ہوگا۔پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ اتفاق رائے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں بس اب ایک پھونک کی دیر ہے جو کمیٹی مارے گی، آج کمیٹی میں بہت اچھی گفتگو ہوئی اس مسودے پر مسلم لیگ ن سمیت تقریباً سب کا اتفاق ہوگیا ہے۔
شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کا مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ آج پی ٹی آئی نے مسودہ نہیں دیا ہے وہ آج شام جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ بیٹھے گی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج بہت اچھی خبریں ملیں گی انتظار کریں۔ایک دو دن کی بات ہے آپ خو د دیکھ لیجئے۔سب کی گزارشات سن کر آگے چلیں گے۔
Comments