اسلام آباد(نیوزڈیسک) 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد کے بعد پیپلزپارٹی کا وفد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ گیا، جہاں بلاول بھٹو زرداری کی اپوزیشن راہنماﺅں سے ملاقات جاری ہے.
رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پہنچ گئے جہاں ان کی پی ٹی آئی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے وفد سے ملاقات جاری ہے جے یو آئی کے وفد میں مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عطا الرحمان، عثمان بادینی اور کامران مرتضی شامل ہیں جبکہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سید نوید قمر موجود ہیں جبکہ سردار اختر مینگل کے ہمراہ اختر حسین، ایڈووکیٹ ساجد ترین، آغا موسیٰ جان، شفقت لانگو اور میر جہانزیب موجود ہیں.
اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم ہاﺅس پہنچے جہاں انہوں نے شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات کی چیئرمین پیپلزپارٹی کی قیادت میں وزیراعظم ہاﺅس میں ہونے والے ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم سمیت موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی ملاقات میں وزیرخارجہ اسحاق ڈار، وفاق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، سینیٹر شیری رحمان، نوید قمر اور مرتضی وہاب شامل تھے.
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو اٹھانا، اغوا کرنا قانون سازی کے نام پر دھبہ ہے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اختر مینگل نے واضح کیا ہے کہ جب تک ان کے دو سینیٹرز واپس نہیں آتے، تب تک کوئی بات نہیں ہوگی اس سے قبل پی ٹی آئی کا وفد ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ گیا، وفد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر، سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر اور سینیٹر علی ظفر شامل تھے جب کہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا بھی وفد میں موجود تھے.
گزشتہ روز ہونے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں پی ٹی آئی راہنماﺅں کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ کل اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے کہ اتفاق رائے ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح موقف تھا کہ آئینی ترمیم پر ہمارا اتفاق رائے عمران خان کی جانب سے دی جانے والی ہدایات سے مشروط ہوگا. تاہم پی ٹی آئی وفد کی آج عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہیں ہوسکی تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ٹوئٹ میں دعوی کیا کہ سلمان اکرم راجہ کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی اور پارٹی کے دیگر راہنما جیل کے باہر انتظار میں کھڑے ہیں ‘بیرسٹرگوہر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے بغیروفد ملاقات کے لیے تیار نہیں .
Comments