Social

مولانا فضل الرحمان 26 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کیلئے راضی ہو گئے

اسلام آباد (نیوزڈیسک) مولانا فضل الرحمان 26 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کیلئے راضی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے امیر جے یو آئی کو 26 ویں آئینی ترمیم کا مشترکہ ڈرافٹ پیش کرنے پر راضی کر لیا، مولانا کی حمایت سے آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی ۔ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی نے حکومتی ترمیم کے بجائے اپنی مشترکہ آئینی ترمیم منظور کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے رات گئے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں وزیر اعظم کے چیمبر میں ہو رہا ہے۔ کابینہ اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم سینیٹ سے آج رات ہی منظور کروانے کی کوشش کی جائے گی۔

تاہم قومی اسمبلی کا اجلاس اتوار کی صبح 11 بج کر 30 منٹ تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل حکومتی رہنماوں نے مولانا فضل الرحمان کو 26 ویں آئینی ترمیم کا حتمی ڈرافٹ پیش کیا تھا مولانا فضل الرحمان نے ترمیم کے حتمی ڈرافٹ پر مشاورت کیلئے کل تک کا وقت مانگ لیا تھا۔ تحریک انصاف نے بھی مشاورت کیلئے مولانا فضل الرحمان سے مزید وقت مانگا۔
دوسری جانب وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثنا ء اللہ نے اے آروا ئی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہماری شروع دن سے بات چیت تھی اور ہم چاہتے تھے کہ وہ ہمارا ساتھ دیں، اب تک تو تاخیر ہوئی اور وقت دیا گیا وہ بھی مولانا فضل الرحمان کی تجویز پر دیا گیا تھا، مولانا نے کراچی میں بلاول بھٹو سے میٹنگ کی، پھر نوازشریف کے ساتھ میٹنگ کی، مولانا ہمارے ساتھ ایک مسودے پر متفق ہیں۔
مولانا نے کہا کہ تھوڑا وقت دیں چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو بھی آن بورڈ لے لیں، ہم نے مولانا کو پہلے دن ہی کہا تھا کہ کسی کے ساتھ بیٹھنا بات کرنا سمجھانا پی ٹی آئی کی سیاست نہیں ہے، جمہوریت کے طریقہ کار کو وہ کسی بھی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ ان کا طریقہ کار فتنہ فساد جلسہ جلوس کرنا ہے، یہی کچھ وہ 11سال سے کرتے آرہے ہیں، مولانا کے کہنے پر ہی پی ٹی آئی رہنماؤں کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی، آج کے دن میں جو تاخیر آئی ہے ، جو لوگ جیل میں مل کر آئے انہوں نے کہا کہ ہم اس عمل میں ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔
مولانا نے جس مسودے پر وعدہ دیا ہے وہ ساتھ کھڑے ہوں گے ، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ لیکن مولانا نے پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے جو وقت مانگا ہے ہوسکتا ہے کہ مولانا ان کو جھوٹا کرنا چاہتے ہوں۔ مولانا اگر تین لوگوں کی بجائے 30لوگوں کی بھی عمران خان سے میٹنگ کروا دیں، عمران خان کبھی نہیں مانیں گے۔ مولانا فضل الرحمان خلوص نیت سے ان کو آن بورڈ لینا چاہتے ہیں ان کی کوشش جمہوری ہے۔ آئینی ترامیم منظور کرنے میں کل تک تاخیر ہوگئی ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv