Social

رجسٹرار آفس کو آئینی بینچ کے حوالے سے پالیسی دے دی، نامزد چیف جسٹس

اسلام آباد (نیوزڈیسک) نامزد چیف جسٹس یحیٰی آفریدی کا کہنا ہے کہ رجسٹرار آفس کو آئینی بینچ کے حوالے سے پالیسی دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آئینی بنچز کو مقدمات کی منتقلی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، عدالتِ عظمیٰ نے اسلام آباد میں شُفہ سے متعلق مقدمہ آئینی بینچ کو بھجوا دیا، شفہ سے متعلق کیس کی سماعت نامزد چیف جسٹس یحیٰی آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس حسن اظہر رضوی بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
دوران سماعت جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیئے کہ ’اس کیس میں تو آئینی شقوں کی تشریح کرنا ہوگی، یہ مقدمہ تو اب آئینی بنچ کو منتقل ہونا چاہیے‘، اس پر وکیل سلمان اسلم بٹ نے کہا کہ ’میں یہ کہنا نہیں چاہتا تھا لیکن ہونا یہی چاہیے‘، اس موقع پر نامزد چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے بتایا کہ ’رجسٹرار آفس کو آئینی بینچ کے حوالے سے پالیسی دے دی ہے، آفس کو ہدایت کی ہے جن مقدمات میں کوئی قانون چیلنج ہوا ہے ان کی الگ کیٹیگری بنائی جائے، جن مقدمات میں آئین کی تشریح کی ضرورت ہوئی وہ ساتھ ساتھ منتقل کرتے رہیں گے‘۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے مختلف بنچز نے گزشتہ روز بھی مقدمات آئینی بینچ کو منتقل کیے تھے، گزشتہ روز ہی حال میں نافذ ہونے والی 26ویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم کورٹ میں پہلا کیس سماعت کیلئے آئینی بینچ کو منتقل کیا گیا، سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے وزارت پیٹرولیم نیچرل ریسورس کے 7 ملازمین کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی، عدالت عظمیٰ نے وزارت پیٹرولیم نیچرل ریسورس کے 7 ملازمین کی بحالی کی درخواستیں آئینی بینچ کو بھجوادیں۔
دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل وسیم سجاد نے مؤقف اپنایا کہ ’پرسکون زندگی ہر شہری کا آئینی حق ہے‘، اس پرجسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ’کیس میں آئینی سوال ہے، 26 ویں آئینی ترمیم میں کہا گیا ہے آئینی کیسز آئینی بینچز سنیں گے، اب آئینی بینچز بنیں گے اور وہی تعین کریں گے‘، اس موقع پر بینچ میں موجود جسٹس عائشہ ملک نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’یہ کیس اہم ہے، آئینی بینچ ہی سنے گا، ہم یہ درخواستیں آئینی بینچ کو بھیج رہے ہیں‘، بعد ازاں عدالت نے برطرف ملازمین بحالی کی درخواستیں آئینی بینچ کو بھیج دیں۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv