Social

اراکین قومی اسمبلی نے کانگریس ارکان کے جوبائیڈن کو لکھے خط کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیدیا

اسلام آباد(نیوزڈیسک) اراکین قومی اسمبلی نے امریکی کانگریس اراکان کے امریکی صدر جوبائیڈن کو لکھے گئے خط کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیدیا،عمران خان کی رہائی کیلئے لکھے گئے خط کے جواب میں پاکستانی پارلیمنٹ کے 160 اراکین نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا،وزیراعظم شہباز شریف کو خط حکومتی و اتحادی اراکین اسمبلی نے لکھا ہے ۔
خط لکھنے والوں میں طارق فضل چوہدری، نوید قمر، مصطفیٰ کمال، آسیہ ناز تنولی، خالد مگسی اور دیگر شامل ہیں۔اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 9 مئی 2023کو بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی۔ ہجوم کو پارلیمنٹ، سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت اور ریڈیو پاکستان پر حملے کیلئے اکسایاجبکہ بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی تشدد اور مجرمانہ دھمکیوں کومتعارف کرایا۔

قومی اسمبلی کے اراکین نے خط میں لکھا کہ ہم بحیثیت رکن قومی اسمبلی یہ سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم کے ذریعے کانگریس ارکان کو آگاہ کریں۔ پاکستان جمہوری چیلنجز سے نبرد آزما ہے جسے انتہاپسندی کی سیاست نے مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی منفی مہم میں کردار امریکا، برطانیہ میں مقیم منحرف عناصر ادا کر رہے ہیں۔
امریکا اور برطانیہ کی ریاستیں اپنے شہریوں کے خلاف غیرمعمولی اقدامات پر مجبور ہیں۔اراکین پارلیمنٹ نے اپنے خط میں یہ بھی کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے انتشاری سیاست سے اگست 2014 اور مئی 2022 میں بھی ملک کو مفلوج کیا تھا۔ بانی پی ٹی آئی جیل سے اسلام آباد، لاہور میں انتشار، تشدد کو ہوا دینے پر اکساتے رہے ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے سوشل میڈیا کو انتشار اور بدامنی کو ہوا دینے میں استعمال کیا۔
عمران خان نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے ریاست کو دھمکانے کیلئے سوشل میڈیا کو استعمال کیا۔خیال رہے کہ چند روز قبل امریکی ایوان نمائندگان کے تقریبا60کے قریب سینیٹرز نے امریکی صدر جوبائیدن کو خط لکھا تھا جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیاگیاتھا۔خط پر مسلمان ارکان کانگریس الحان عمر اورراشدہ طلیب نے بھی دستخط کئے گئے تھے۔
امریکی کانگریس کے اراکین نے عمران خان کی فوری رہائی اور پاکستان میں پارٹی کے اراکین کی بڑے پیمانے پر نظر بندی کے خاتمے کے مطالبے کی تائید کی تھی۔خط میں عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا تھاکہ بائیڈن انتظامیہ عمران خان کی حفاظت کیلئے پاکستانی حکام سے گارنٹی لیں۔کانگریس کے رکن گریگ کیسر کی قیادت میں گروپ نے جو بائیڈن سے پاکستان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں انسانی حقوق کو مرکزی حیثیت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔خط میں کہاگیا تھاکہ امریکی سفارتکار بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کریں اور امریکی پالیسی میں پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پرفوکس کیا جائے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv