لاہور(نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کو گرانے کا حکم دیدیا،عدالت نے فصلوں کی باقیات جلانے والوں کیخلاف ایکشن تیزکرنے کاحکم دیا ہے،سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو بچوں کو بسز کی فراہمی کیلئے مزید دو ہفتوں کا وقت دیا جاتا ہے،عدالت نے سموگ کے تدراک کیلئے زیر سماعت کیس کا حکم جاری کرتے ہوئے بڑے احکامات جاری کر دئیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیلئے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا۔تحریری حکم میں کہا گیا کہ آلودگی کاباعث بنانیوالی فیکٹریوں کوگرایاجائے۔سرگودھا میں فیکٹریوں کی آلودگی کومانیٹرکرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔
عدالت نے ٹولینٹن مارکیٹ سے متعلق تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
ایل ڈی اے کی جانب سے ٹولنٹن مارکیٹ لاہور کی بہتری کیلئے پلان عدالت میں جمع کروایا گیا ہے، جس کے مطابق ٹولنٹن مارکیٹ کی مکمل اپگریڈیشن کی جائے گی۔عدالت نے محکمہ سکولزسکول کے بچوں کوپک اینڈ ڈراپ کیلئے بسیں دینے کی تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی۔جوڈیشل کمیشن کی رپورٹس کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو بچوں کیلئے بسز کی فراہمی کیلئے مزید 2 ہفتوں کا وقت دیا جاتا ہے، دھوئیں کے حوالے سے کسی پالیسی کے بغیر چلنے والے انڈسٹری یونٹس کو مسمار کر دیا گیا ہے۔
فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف متعلقہ انتظامیہ نے کاروائیاں کی ہیں۔بعدازاں عدالت نے سموگ کے تدارک کیلئے مختلف محکموں سے رپورٹس طلب کرتے ہوئے سماعت کل یکم نومبر تک ملتوی کر دی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب حکومت نے ادارہ ماحولیات پنجاب کی جانب سے بڑھتی ہوئی آلودگی کے پیش نظر لاہور میں گرین لاک ڈاون لگا دیا تھا ۔ ڈیوس روڈ ، ایجرٹن روڈ ، ڈیورنڈ روڈ اور کشمیرروڈ، شملہ پہاڑی سے گلشن سینما اور ایبٹ روڈ ، ریلوے سٹیشن اور ایمپریس روڈ کو بھی ہاٹ سپاٹ ایریا میں شامل کیا گیا تھا۔
اسی طرح کوئین میری روڈ اور اس کے اطراف کو بھی آلودگی والے علاقوں میں شامل کیا گیا تھا۔ان علاقوں میں تعمیراتی کاموں پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ کمرشل جنریٹرز ان علاقوں میں نہیں چلائے جائیں گے جبکہ چنگ چی رکشہ کا ان علاقوں میں جانا سختی سے بند رہے گا، اوپن باربی کیو پر رات 8 بجے کے بعد پابندی لگائی گئی تھی۔محکمہ ماحولیات کی جانب سے گرین لاک ڈاون لگانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔
Comments