لاہور (نیوزڈیسک) پنجاب میں دفتروں کے 50 فیصد عملے کو گھر سے کام کرنے کے بارے میں مراسلہ جاری کردیا گیا۔ڈی جی ماحولیات پنجاب ڈاکٹر عمران حامد نے 4 ڈویژنز کے تمام نجی دفتروں کے 50فیصد عملے کو آن لائن کام پر منتقل کرنے کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق دفاتر میں صرف 50فیصد اسٹاف کو بلایا جائے گا جبکہ 50فیصد اسٹاف گھروں سے کام کرنے کا پابندی ہوگا۔
مختلف محکموں کے درمیان میٹنگز بھی آن لائن ہوں گی۔ لاہور فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ملتان میں نجی دفاتر 50فیصد اسٹاف کو بلائیں گے۔مراسلے کے مطابق دفاتر آنے والے افراد کار پول ان کرنے کے پابند ہوں گے۔ فیصلے کا اطلاق پنجاب کے تمام سرکاری، نیم سرکاری اور خودمختار اداروں پر ہوگا۔
ٹرانسپورٹ سے خطرناک مادوں کا اخراج اسموگ بڑھا رہا ہے۔
سڑکوں پر ٹریفک کم کرنے کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا۔ 50فیصد عملے کو آن لائن منتقل کرنے کے فیصلے کا اطلاق فوری ہوگا۔نجی دفاتر پر فیصلے کا اطلاق 13نومبر سے 31دسمبر تک ہوگا۔ اسموگ سے بیماریوں میں اضافے کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا۔اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ کیس میں ورک فراہم پالیسی پر عملدرآمد اور مارکیٹیں 8بجے بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ پنجاب میں بڑھتی اسموگ کی وجہ سے سرکاری و نجی دفاتر کا نصف عملہ ورک فرام ہوم کرے گا جب کہ کئی شہروں میں اسکول بھی بند کردیے گئے ہیں۔
Comments