لاہور (نیوزڈیسک) صوبہ پنجاب کے وزیرِ تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ آن لائن کلاسز میں مشکلات کے پیشِ نظر متبادل حکمتِ عملی جلد لا رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سموگ کے بڑھتے اثرات کے پیش ِنظر متعلقہ تمام اضلاع میں سکول بند کر رہے ہیں، فیصلہ ان اضلاع کی انتظامیہ کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی روشنی میں کیا گیا ہے، جس کے تحت تمام سرکاری اور نجی اسکولز 17 نومبر تک بند رکھے جائیں گے۔
صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ تعلیمی نقصان کا احساس ہے مگر تعلیمی ادارے بند کرنے کا اقدام مجبوراً اٹھا رہے ہیں، بچوں کو مہلک اثرات سے بچانے کے لیے یہ انتہائی فیصلہ کرنا پڑا، اس دوران آن لائن تدریس میں مشکلات کے پیشِ نظر متبادل حکمتِ عملی جلد لا رہے ہیں، عوام بھی شعور کا مظاہرہ کریں اور اپنی گاڑیوں کی فٹنس یقینی بنائیں۔
بتایا جارہا ہے کہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی لاہور پہلے نمبر پر ہے، شہر میں سموگ کی مجموعی شرح 968 تک جا پہنچی ہے، پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں زہریلے دھویں کے باعث فضاؤں میں دھندلا پن محسوس ہونے لگا، آلودہ فضا نے سانس لینا بھی محال بنا دیا، پنجاب کے صوبائی دارالحکومت کے علاقے ڈی ایچ اے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1236، جوہر ٹاؤن کا 991، سید مراتب علی روڈ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1256 ریکارڈ کیا گیا، غازی روڈ انٹرچینج کا اے کیو آئی 904 ریکارڈ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ملتان کا اے کیو آئی 800 تک جا پہنچا جبکہ پشاور 258، فیصل آباد 252 اور اسلام آباد میں اے کیو آئی 253 ریکارڈ کیا گیا ۔
معلوم ہوا ہے کہ سموگ کے باعث خشک کھانسی، سانس میں دشواری، بچوں میں نمونیا اور چیسٹ انفیکشن میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک ہفتے میں لاہور کے 5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں 35 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 14 نومبر سے مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل ہوگا، ہلکے بادل آئے تو مصنوعی بارش کرائی جائے گی۔
Comments