Social

پاکستا ن اور آئی ایم ایف کے درمیان 5روزہ مذاکرات ختم ہوگئے

اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستا ن اور آئی ایم ایف کے درمیان 5 روزہ مذاکرات ختم ہوگئے ،آئی ایم ایف کا جنوری سے زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کرنے پر زور، 12ہزار 970ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا کیا جائے، حکومت نے بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی بھی یقین دہانی کرادی۔ میڈیا کے مطابق آج وفاقی وزیرخزانہ ، صوبائی حکومتوں اور ایف بی آر کے ساتھ سیشن ہوئے۔
نیتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف مشن آج رات واپس روانہ ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد کو صوبائی سرپلس بجٹ پرقائل کرلیا گیا ہے، زرعی ٹیکس پر جزوی کامیابی ملی۔ آئی ایم ایف مشن نے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں سے غیرمعمولی سوالات کئے، سندھ کو زرعی ٹیکس پر قانون سازی جلد کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ خیبرپختونخواہ نے قانون سازی کیلئے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔

آئی ایم ایف نے جنوری سے زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی شروع کرنے پر زور دیا۔ صوبائی مالیاتی معاہدے پر عمل کیلئے کنسلٹنٹ ہائر کئے جائیں گے ۔حکومت نے بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی بھی یقین دہانی کرادی۔آئی ایم ایف نے 12ہزار 970ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا ۔ آئی ایم ایف مشن کے ساتھ صوبائی بجٹ سرپلس کے نظر ثانی شدہ اعدادوشمار بھی شیئر کئے گئے۔
2024-25 کی پہلی سہ ماہی میں 360ارب کا صوبائی سرپلس رہا۔وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے مطابق صوبائی سرپلس ہدف 342ارب روپے تھا۔ مجموعی صوبائی سرپلس ہدف سے 18ارب زیادہ رہا۔ جولائی تا ستمبر پنجاب حکومت کا 40ارب روپے کا صوبائی سرپلس رہا۔ اس سے پہلے رپورٹ میں پنجاب حکومت کا 160ارب روپے کا خسارہ ظاہر کیا گیا تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv