اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے گندم کی خرداری کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم خریداری کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ وزیر خزانہ ہوں گے، کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، وزیر تجارت اور وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ بھی شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ کمیٹی عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے نقطہ نظر کو پیش نظر رکھتے ہوئے کام کرے گی، کمیٹی گندم کی مارکیٹ کے موجودہ ریگولیٹری فریم ورک کا جائزہ لے گی تاکہ ملک میں گندم کی دستیابی اور قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ربیع 2024/25ء کے لیے گندم کی پالیسی کی سفارشات تیار کرے تاکہ خریداری کو حتمی شکل دی جا سکے، یہ پالیسی سٹیک ہولڈرز اور صوبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد تمام متعلقہ امور جس میں امدادی قیمت، وفاقی حکومت اور صوبوں کی جانب سے گندم کی خریداری کی سفارشات، گندم کی دستیابی اور قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنائے گی۔
دوسری طرف محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کاشتکار گندم کی کاشت ربیع ڈرل کے ذریعے کریں، دھان کے وڈھ میں گندم کی بوائی سپر سیڈر سے کریں، کپاس کے وڈھ میں روٹاویٹر چلا کر زمین بھربھری کرلیں، گندم کے اگاؤ کیلئے زمین اچھی وتر حالت میں ہو، گندم کی کاشت کے لئے 20 نومبر تک شرح بیج 40 تا 45 کلو گرام فی ایکڑرکھیں جبکہ 21 نومبر تا 10 دسمبر تک گندم کی کاشت کےلئے شرح بیج 50 کلوگرام فی ایکڑ رکھیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ بیج کے اگاؤ کی شرح 85 فیصد سے زائد ہونی چاہیے، آبپاش علاقوں کے کاشتکار 20 نومبر تک گندم کی محکمہ زراعت پنجاب کی منظورشدہ اقسام سبحانی 21، صادق21، این اے آر سی سپر، بورلاگ 16، جوہر16، ایم اے 21 اور فخر بھکر کاشت کریں، اس کے علاوہ 21 تا 30 نومبر تک کاشت کیلئے محکمہ زراعت پنجاب کی منظور شدہ اقسام نشان21، نواب21، رہبر21 اور غازی 19 کاشت کریں جب کہ 10دسمبر تک کاشت کی صورت میں کاشتکار گندم کی منظور شدہ اقسام اکبر19، بھکر سٹار 19، اجالا 16 اور اناج 17 کی کاشت کریں۔
Comments