اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے خلاف تاجروں نے عدالت سے رجوع کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے احتجاج کو روکنے اور غیر قانونی قرار دینے کیلئے جناح سپر مارکیٹ کے تاجروں کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، جناح سپر مارکیٹ کے صدر نے احتجاج کے خلاف دائر درخواست میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ کی سرپرستی میں اسلام آباد کی طرف احتجاج کے لیے آنے کا پروگرام ہے، احتجاج سے اسلام آباد پر لشکر کشی کا تاثر مل رہا ہے، حال ہی میں اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے قانون سازی بھی ہوئی، بغیر اجازت اس قسم کے احتجاج سے ملک میں لا قانونیت کا تاثر ملتا ہے، سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، آئی جی کو احتجاج روکنے کا حکم دیا جائے۔
ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 22 نومبر سے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایف سی بھی طلب کرلی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا احتجاج روکنے کے لیے اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا اسی مقصد کے لیے ایف سی کی نفری بھی طلب کی گئی ہے، وفاقی دارالحکومت میں 24 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے معاملے پر اسلام آباد کی سکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ کیا، جس کے تحت اسلام آباد میں رینجرز کو 22 نومبر سے تعینات کیا جائے گا، پورے شہر میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ ہوا ہے، اس کے علاوہ احتجاج کے پیش نظر ایف سی کی نفری بھی تعینات رہے گی۔
علاوہ ازیں پنجاب پولیس نے امن وامان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں احتجاج روکنے کے لیے پنجاب بھر سے 10 ہزار 700 پولیس اہلکاروں کی نفری سٹینڈ بائی کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا گیا، اے آئی جی کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب بھر سے 10 ہزار 700 اہلکاروں کی نفری سٹینڈ بائی کردی گئی ہے، نفری مختلف یونٹس، اضلاع اور ونگز سے لی گئی، پی ایچ پی سے 3 ہزار 500، پی سی سے ایک ہزار اہلکاروں کی نفری لی گئی ہے، 3 ہزار کی نفری پہلے سے موجود ہے، ایس پی یو سے ایک ہزار اور ٹریننگ ڈائریکٹوریٹ سے 1 ہزار 200 اہلکار سٹینڈ بائی کردیئے گئے۔
Comments