اسلام آباد (نیوزڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی تاریخ ہے کہ ان کا کوئی بھی احتجاج یا ریلی پرامن نہیں ہوئی، اہم موقع پر احتجاج کی کال سے بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں غیر ملکی سفیروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ریڈزون کی سکیورٹی ہمیشہ ہماری ترجیح رہی ہے، اسی لیے ریڈزون کی سکیورٹی کے حوالے سے خصوصی قوانین نافذ کیے گئے ہیں، کسی طرح کے بھی احتجاج کے لیے مقامات کا تعین کیا گیا ہے، 24 نومبر کو غیرملکی وفد پاکستان کے دورے پر تھا لیکن ایک جماعت نے حیران کن طور پر 24 نومبر کو احتجاج کا اعلان کیا، سٹیٹ گیسٹ کی آمد پر ہی احتجاج کی کال کیوں دی گئی؟ اہم مواقع پر احتجاج کی کال سے سیاسی پارٹی کی بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران سیاسی جماعت نے اسلحے سمیت ایک صوبے کے وسائل کا ناجائز استعمال کیا، پی ٹی آئی کی تاریخ ہے کہ ان کا کوئی بھی احتجاج یا ریلی پرامن نہیں ہوئی جب کہ قانون کے مطابق ریڈزون میں کوئی احتجاج نہیں کیا جاسکتا، ماضی میں اس جماعت نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر احتجاج کیا، اسی جماعت کی جانب سے 35 پنکچرز کا بیانیہ بنایا گیا لیکن پھر جوڈیشل انکوائری میں ثابت ہوا کہ کوئی انتخابی دھاندلی نہیں ہوئی تھی۔
مسلم لیگ ن کے رہنماء نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی جماعت کو سنگجانی کے مقام پر احتجاج کا کہا گیا لیکن سیاسی جماعت نے ریڈزون میں ہی احتجاج کرنے پر بے جا اصرار کیا، تمام ترکوششوں کے باوجود سیاسی جماعت اپنی ضد پر اڑی رہی اور احتجاج کے دوران سیاسی جماعت نے سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلائیں، ماضی میں بھی اسی جماعت نے انتخابات میں دھاندلی کے الزام پر احتجاج کیا لیکن کمیشن نے دھاندلی کے دعوے جھوٹے قرار دیئے تاہم پی ٹی آئی قیادت نے غلط الزام کی معافی نہیں مانگی۔
Comments