اسلام آباد(نیوزڈیسک)صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے مدارس رجسٹریشن بل پراعتراض لگاکر واپس بھجوانے کے بعد حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور، ذرائع کا کہنا ہے مولانا فضل الرحمان نے آئندہ کوئی بھی تعاون مدرسہ رجسٹریشن بل کی منظوری سے مشروط کردیا ہے، اس سے قبل بل کو صدر مملکت نے اعتراض لگا کر واپس بھجوا دیا تھا، جیو نیوز کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مدارس رجسٹریشن کا بل پیش کئے جانے کا بھی امکان ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے بلاول بھٹو کا حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں سے رابطہ ہوا ہے جس میں انہوں نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے جس میں بعض دیگر بلز بھی منظوری کیلئے پیش کئے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو سے ملاقات میں مدارس رجسٹریشن بل پر صدرکے دستخط نہ کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روزپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام ( ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی تھی ۔ بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی کے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں رہائش گاہ پہنچے تھے اور ان سے ملاقات کی تھی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیاتھا۔ مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن بل پرصدرمملکت کے دستخط نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ مدارس رجسٹریشن بل پردونوں ایوانوں سے منظوری کے باوجود صدرکے دستخط کیوں نہیں ہوئے؟ ۔ بلاول بھٹو زرداری نے یقین دہانی کرائی تھی کہ مدارس رجسٹریشن بل پردستخط نہ ہونے پرحکومت سے بات کروں گا۔یہ بھی بتایاگیاتھا کہ دونوں رہنماوں کی ملاقات 2 گھنٹے تک جاری رہی تھی جس کے بعد بلاول بھٹو میڈیا سے گفتگو کئے بغیر روانہ ہوگئے تھے۔
رہنما جے یو آئی (ف) سینیٹر کامران مرتضیٰ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہاتھا کہ مدارس کے معاملے پر بلاول بھٹو پہلے کی طرح اب بھی ساتھ ہیں۔ صدر مملکت پیپلزپارٹی کا نہیں ریاست کا ہوتا ہے۔ قبل ازیں سربراہ جے یو آئی (ف)کا کہنا تھا کہ جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 7 دسمبر تک مدارس بل پر دستخط نہ کئے تو 8 دسمبر کو پشاور میں آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان سے لاہور میں جے یو آئی کے رہنما حافظ بلال درانی نے ملاقات کی تھی جس میں مدارس بل پر حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن پر بات چیت کی گئی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ 8 دسمبر کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ حکومت نے اپنی مرضی کی قانون سازی کر لی تھی۔ حکومت بتائے ابھی تک مدارس بل کے پاس کردہ قانون پر دستخط کیوں نہیں کئے تھے؟۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ سے منظور کردہ ہمارے بل پر دستخط نہیں کر رہی تھی۔ حکومت نے اپنی مرضی کی قانون سازی کر لی ہے، حکومت بتائے اس نے ابھی تک پاس کردہ مدارس بل پر دستخط کیوں نہیں کئے تھے۔
Comments