راولپنڈی(نیوزڈیسک) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ میرے دو مطالبات نہیں مانے گئے تو ترسیلات زر روکنے کی کال دوں گا، جوڈیشل کمیشن کا قیام اور بے گناہ کارکنوں کی رہائی عمران خان کے یہی دومطالبات ہیں، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے یہی دو مطالبات دے کر اپنے لوگوں کو حکومت سے بات کرنے کیلئے بھیجا ہے۔
اگر بانی پی ٹی آئی کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو وہ سمندر پار پاکستانیوں سے ترسیلات زر وطن نہ بھیجنے کی اپیل کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے حکومت میرے مطالبات پورے کر دے۔انہوں نے کہا کہ سمندر پارپاکستانیوں کی کالز آرہی ہیں کہ آپ اس کا اعلان کیوں نہیں کر رہے ہم اپنی ترسیلات زر روک رہے ہیں لیکن پارٹی کے لوگوں نے بانی پی ٹی آئی سے کہا ہے کہ اس تحریک کا ملک کو نقصان ہوگا اس لئے آپ تھوڑے دن رک جائیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے حکومت میرے یہ دو مطالبات پورے کر دے اور انہوں نے اپنے مطالبات دے کر پارٹی رہنماﺅں کو حکومت سے بات چیت کرنے کیلئے بھیجا ہے۔گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانی خوشی سے تیار ہیں کہ وہ اپنی ترسیلات زر وطن نہیں بھیجیں گے۔ آپ اپنے ڈالر لے کر ملک سے باہر چلے جاتے ہیں اور غریب محنت کش مزدور باہر کام کر کے ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں۔
آپ اسی ڈالر پر ملک چلا رہے ہیں اور واضح ہو گیا ہے کہ آپ کو اسی ڈالر کی فکر ہے۔ بانی پی ٹی آئی بہت زیادہ تکلیف میں ہے اب یہ چیزیں نہیں رکیں گی۔عمران خان کا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کے تین سینئر ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے اور بے گناہ قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ قانونی کی حکمرانی کیلئے24 نومبر کے پرامن احتجاج پر گولی چلائی گئی۔
جب لڑکے شہید اور زخمی ہوئے تو میں وہاں موجود تھی۔ عمارات سے گولی چلائی گئی۔ ہم اس کے عینی شاہد ہیں۔ رات کو اندھیرا کرکے بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔ بہت زیادہ عینی شاہد ہیں جو آنکھوں دیکھا حال بتا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 10 عمارتیں جلائی گئیں اور 10 ہزار لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ اتنے لوگوں نے 10 عمارتیں تو نہیں جلائیں۔ 8فروری کو عوام نے ان کو دھوکا دیا اور بتایا کہ وہ ظلم کے نظام کے خلاف کھڑے ہیں اور9 فروری کو لوگوں کا ووٹ چوری کر کے جعلی حکومت مسلط کی گئی۔
Comments